"وحدت الوجود" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
++زمرہ
ویکائی
(ٹیگ: القاب)
سطر 42:
پھر تو سمجھو کہ مسلمان ہے دغاباز نہیں<br>
</div>
بریلوی علامہ سید احمد سعید کاظمی اس شعر کی تشریح کرتے ہوے لکھتے ہیں کہ ((قبلہ حضرت یار صاحب کا یہ شعر اور اس جیسی دوسری عبارات (جو مسلم بین الفریقین علماء کی کتب میں بکثرت پائی جاتی ہیں) مسئلہ وحدت الوجود پر مبنی ہے، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ تعینات سے قطع نظر کرکے موجود حقیقی یعنی مابہ الموجودیت حق سبحانہ وتعالی کے سوا کچھ نہیں۔۔۔۔ مولانا یار صاحب کے شعر کا مضمون شیخ اکبر محی الدین ابن عربی کے کلام میں ہے۔: تم محمد عظیم الشان {{درود}} کو محمد گمان کرتے ہو جیسے تم سراب کو دور سے دیکھ کر پانی سمجھتے ہو، وہ ظاہری نظر میں پانی ہی ہے مگر حقیقت{{دوزبر}}ا آب نہیں ہے، بلکہ سراب ہے، جب تم محمد {{درود}} کے قریب آؤگے تو تم محمد {{درود}} کو نہ پاؤ گے بلکہ صورت محمدیہ میں اللہ تعالٰی کو پاؤ گے، اور رویت محمدیہ میں اللہ تعالٰی کو دیکھو گے۔<ref>فتوحات مکیہ جلد ثانی ص:127</ref>{{نامکمل}}
 
== دیوبندی نقطۂ نگاہ ==