"درس نظامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: درس نظامی ملا نظام الدین سے منسوب طریقۂ تدریس و نصاب، نصاب تعلیم و نظام تدریس جو ملا نظام الدین نے...
 
سطر 2:
درس نظامی کے بانی ملا نظام الدین سہالوی لکھنوی تھے جن کا مرکز فرنگی محل لکھنوٴ تھا۔ درس نظامی کے نام سے جو نصاب آج تمام مدارس عربیہ میں رائج ہے وہ ان ہی کی یاد گار ہے۔ ملا نظام الدین نے دور سوم کے نصاب میں اضافہ کر کے ایک نیا نصاب مرتب کیااور اس دور میں پڑھائی جانے والی کتابوں کو حتی الامکان جمع کرنے کی کوشش کی۔ درس نظامی میں تیرہ موضوعات کی تقریباً چالیس کتابیں پڑھائی جاتی تھیں۔ فقہ اور اصول فقہ کے ساتھ ، تفسیر میں جلالین و بیضاوی اور حدیث میں مشکاة المصابیح داخل تھی۔ انھوں نے ریاضی اور فلکیات کی کئی کتابیں اور ہندسہ (انجینئرنگ) پر بھی ایک کتاب شامل نصاب کی۔ اس میں طب، تصوف اور ادب کی کوئی کتاب شامل نہیں تھی اور منطق و فلسفہ کو خاصی جگہ دی گئی۔<ref>http://www.darululoom-deoband.com/urdu/magazine/new/tmp/03-Hindustan%20me%20Musalmano_MDU_05_May_10.htm</ref>
موجودہ دور میں اس میں چند تبدیلیوں کے ساتھ درس نظا می (عالم کورس) کا مکمل نصاب جس کے بورڈ [[تنظیم المدارس]] [[وفاق المدارس]] [[رابطۃالمدارس]] کے نام پر پاکستان بورڈسے منسلک ہے ، جس کی سند یو نیور سٹی گرانٹس کمیشن نے ایم اے عربی و اسلامیات کے مساوی قراردی ہے یہ نصاب حکومت پاکستان سے منظور شدہ ہے جس میں قرآن و حدیث ،ترجمہ و تفسیر،فقہ،اصول فقہ،عربی زبان و ادب اور گرامر اور دیگر تحریکی و دینی کتب پڑھائی جاتی ہیں۔
 
[[زمرہ:تعلیمی طرزیات]]