"خالد حسن" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Wahab (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2:
پاکستان کے نامور صحافی، کالم نگار اور مترجم .
== ابتدائی زندگی ==
خالد حسن سنہ 1934 میں [[سری نگر]] میں پیدا ہوئے۔ سکول کی تعلیم [[جموں]] میں حاصل کی جہاں اُن کے والد ڈاکٹر نور حسین محکمہء صحت میں ڈپٹی ڈائریکٹر تھے۔ خالد ابھی نویں جماعت میں تھے کہ تقسیم کا ہنگامہ اور [[پاک بھارت جنگ 1948|کشمیر کی جنگ]] شروع ہوگئی۔ اُن کا خاندان بمشکل جان بچا کر [[سیالکوٹ]] پہنچنے میں کامیاب ہوا جہاں سنہ 1948 میں خالد حسن نے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔
== ملازمت ==
انھوں نے اُنیس سال کی عمر میں [[مرے کالج سیالکوٹ]] سے ایم اے انگریزی کر لیا اور جب [[اسلامیہ کالج لاہور]] میں انگریزی پڑھانی شروع کی تو اپنے کئی شاگردوں کو عمر میں خود سے بڑا پایا۔ بعد میں وہ مرے کالج سیالکوٹ اور لارنس کالج گھوڑا گلی میں بھی انگریزی زبان و ادب کی تدریس سے وابستہ رہے۔ سن پچاس کی دہائی میں وہ مقابلے کا امتحان دے کر انکم ٹیکس افسر بن گئے لیکن بقول خود’۔۔ نہ تو مجھے اس کام سے دلچسپی تھی اور نہ ہی پیسہ اینٹھنے کا شوق تھا۔۔۔‘ چنانچہ جلد ہی اس ملازمت سے کنارہ کش ہو گئے۔ بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ سنہ 1960 کے لگ بھگ ریڈیو پاکستان کی اصلاح اور تنظیمِ نو کے لیے جو براڈ کاسٹنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، خالد حسن اس کے سیکرٹری تھے۔
== صحافت ==
لکھنے لکھانے کا آغاز 1967 میں ہوا جب انھوں نے آئی ایچ برنی کے
== بھٹو صاحب ==
1972 کے آغاز میں خالد حسن ایک ایسے
== فارن سروس ==
فارن سروس میں شامل ہونے کے بعد وہ پانچ برس تک
== تراجم ==
خوشحالی اور فارغ البالی کے انہی ایام میں خالد حسن نے اُردو کے بہت سے ادبی شہ پاروں کا مطالعہ کیا اور سعادت حسن منٹو کی کہانیوں کا انگریزی ترجمہ کرنے پر کمر بستہ ہوگئے۔ ترجموں کا یہ سلسلہ کئی برس تک جاری رہا۔ کہانیوں کے علاوہ انھوں نے منٹو کے لکھے ہوئے شخصی خاکوں اور منٹو کے مضامین کو بھی انگریزی ترجموں کے ذریعے مغربی دنیا میں روشناس کرایا۔ اِن کہانیوں، خاکوں اور مضامین کو 2001 میں [[اسلام آباد]] کے اشاعتی ادارے الحمرا نے ایک ضخیم جلد میں یکجا کر دیا جس کا عنوان تھا: A Wet
== ادبی ماحول ==
اُردو شعر و ادب سے خالد حسن کی دلچسپی بہت نو عمری میں شروع ہوگئی تھی کیونکہ اُن کے والد ڈاکٹر نور حسین اُردو اور فارسی کی شاعری کا گہرا شغف رکھتے تھے۔ اُن کے ذاتی دوستوں میں [[ایم ۔ ڈی
== انگریزی کتب ==
خالد حسن کی انگریزی کتابوں میں Score card،Rear view mirror،
Give us back our onions،The empire strikes back،Private view، The fourth estate، Return of onion، Question time، The tragedy of Afghanistan اور The terrorist prince شامل ہیں۔
== پاکستانی رسائل و اخبارات ==
خالد حسن کی زندگی کا بہت سا حصّہ یورپ اور امریکہ میں گزرا لیکن انھوں
[[Category:صحافی]]
|