"عمومی اضافیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م bot: removed {{Link FA}}, it is now given by wikidata
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{عمومی اضافیت}}
نظریہِ اضافت یا '''general relativity'''( جسے عمومی نظریہِ اضافت بھی کہا جاتا ہے ) کششِ ثقل کے بارے میں آئن سٹائن کا ایک جیومیٹری کی بنا پر پیش کیا گیا نظریہ ہے جسے اب جدید طبیعات میں کششِ ثقل کی قابلِ اعتماد وضاحت مانا جاتا ہے - عمومی نظریہِ اضافت میں آئن سٹائن کے خصوصی نظریہِ اضافت اور نیوٹن کے کششِ ثقل کے قوانین کی ایک عمومی توضیح کی جاتی ہے جس کے مطابق کششِ ثقل زمان و مکان یعنی سپیس-ٹائم کی ایک ایسی خصوصیت ہے جو جیومیٹری کے ذریعے بیان کی جاسکتی ہے – خصوصاً سپیس-ٹائم میں گھماؤ یعنی curvature اس میں موجود مادہ اور شعاعوں (فوٹونز) کی توانائی اور مومینٹم کے ساتھ منسلک ہے – اس تعلق کو آئن سٹائن کی فیلڈ مساوات یعنی field equations میں ظاہر کیا گیا ہے جو کہ چند partial differential equations پر مشتمل ہیں
عمومی نظریہِ اضافت کی کچھ پیش گوئیاں کلاسیکی طبیعات کی پیش گوئیوں سے بہت مختلف ہیں – خاص طور پر وقت کے گذرنے، خلا کی جیومیٹری، آزادانہ طور پر گرتے ہوئے اجسام کی حرکات اور روشنی کے گذرنے کے بارے میں دونوں میں اختلاف پایا جاتا ہے – ان کی کچھ مثالیں یہ ہیں: کششِ ثقل کی وجہ سے وقت کی رفتار کم ہوجانا، کششِ ثقل کا عدسے کی طرح کام کرنا، کششِ ثقل کی وجہ سے روشنی کے رنگوں کا سرخی کی طرف مائل ہونا وغیرہ –
عمومی نظریہِ اضافت کے حوالے سے آج تک جتنے بھی تجربات کیے گئے ہیں ان میں اس کی پیش گوئیاں درست ثابت ہوئی ہیں – اگرچہ عمومی نظریہِ اضافت کششِ ثقل کی واحد تھیوری نہیں ہے لیکن باقی تھیوریوں کی نسبت یہ سب سے سادہ ہے اور اس کی پیش گوئیاں باقی تھیوریوں کی نسبت زیادہ صحیح ثابت ہوئی ہیں – لیکن ابھی تک بہت سے سوالات کے جواب دینا باقی ہیں – سب سے بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ عمومی نظریہِ اضافت کو کوانٹم فزکس کے ساتھ کس طرح منطبق کیا جائے تاکہ کششِ ثقل کی کوانٹم فزکس کی رو سے وضاحت کی جاسکے –
آئن سٹائن کے نظریات کے بہت سے نتائج دیکھے جاچکے ہیں – مثال کے طور پر عمومی نظریہِ اضافت بلیک ہولز کی پیش گوئی کرتا ہے جس میں ایک بہت زیادہ کمیت والے ستارے کی زندگی کے اختتام پر اس میں موجود مادہ کے اپنے مرکز کی طرف گرنے سے سپیس-ٹائم اتنا مسخ ہوجاتا ہے کہ اس سے کچھ بھی باہر نہیں نکل سکتا، روشنی بھی نہیں - ہمارے پاس اب ایسے بہت سے شواہد ہیں کہ بہت دور موجود کچھ اجسام میں سے بے انتہا طاقتور شعاعوں کا اخراج اس وجہ سے ہوتا ہے کہ وہاں پر ایک بلیک ہول موجود ہے – مثال کے طور پر مائکرو قویزارز اور کہکشاؤں کے مرکز سے نکلنے والی شعاعیں بالترتیب ستاروں کے گرنے سے بنے بلیک ہول اور سپر ماسیو بلیک ہول (supermassive black hole) کی وجہ سے ہوتی ہیں –
کششِ ثقل کی وجہ سے روشنی کے مڑ جانے سے gravitational lensing کا مظہر پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ سے دور دراز کے فلکی اجسام دو یا دو سے زیادہ جگہ نظر آنے لگتے ہیں - عمومی نظریہِ اضافت کی ایک اور پیش گوئی کششِ ثقل کی لہریں ہے جن کا بالواسطہ طور پر تو مشاہدہ کیا جاچکا ہے لیکن بلاواسطہ مشاہدے کے لیے LIGO ، eLISA اور pulsar timing array جیسے انسٹرومنٹس بنائے گئے ہیں – اس کے علاوہ عمومی نظریہِ اضافت کائنات کے پھیلاؤ کے موجودہ ماڈل کی بنیاد بھی فراہم کرتا ہ
 
'''general relativity'''
== مزید دیکھیئے ==
[[اضافیتی پیمائشیں]]
==حوالہ جات==
 
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:البرٹ آئنسٹائن]]
[[زمرہ:طبیعیاتی تصورات]]