"فاطمہ زہرا" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: القاب) |
|||
سطر 68:
}}
حضرت فاطمہ بنت محمد {{درود}} جن کا معروف نام فاطمۃ الزھراء ہے حضرت محمد {{درود}} اور [[خدیجہ بنت خویلد]] رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کی بیٹی تھیں۔تمام مسلمانوں کے نزدیک آپ ایک برگزیدہ ہستی ہیں۔<ref>انسائکلوپیڈیا آف اسلام</ref>۔ آپ کی ولادت 20 [[جمادی الثانی]] بروز [[جمعہ]] بعثت کے پانچویں سال میں مکہ میں ہوئی۔ آپ کی [[شادی]] حضرت [[علی ابن
== ولادت اور خاندان==
سطر 89:
حضرت فاطمہ الزھرا رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کی ابتدائی تربیت خود رسول اللہ {{درود}} اور حضرت خدیجہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے کی۔ اس کے علاوہ ان کی تربیت میں اولین مسلمان خواتین شامل رہیں۔ بچپن میں ہی ان کی والدہ حضرت خدیجہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کا انتقال ہو گیا۔ انہوں نے اسلام کا ابتدائی زمانہ دیکھا اور وہ تمام تنگی برداشت کی جو رسول اللہ {{درود}} نے ابتدائی زمانہ میں قریش کے ہاتھوں برداشت کی۔ ایک روایت کے مطابق ایک دفعہ حضرت محمد {{درود}} کعبہ میں حالتِ سجدہ میں تھے جب ابوجہل اور اس کے ساتھیوں نے ان پر اونٹ کی اوجھڑی ڈال دی۔ حضرت فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کو خبر ملی تو آپ نے آ کر ان کی کمر پانی سے دھوئی حالانکہ آپ اس وقت کم سن تھیں۔ اس وقت آپ روتی تھیں تو حضرت محمد {{درود}} ان کو کہتے جاتے تھے کہ اے جانِ پدر رو نہیں اللہ تیرے باپ کی مدد کرے گا۔<ref>سیرت النبی از علامہ شبلی نعمانی صفحہ 186</ref>
ان کے بچپن ہی میں ہجرتِ مدینہ کا واقعہ ہوا۔ ربیع الاول میں 10 بعثت کو ہجرت ہوئی۔ مدینہ پہنچ کر حضرت محمد {{درود}} نے زید بن حارثہ اور ابو رافع کو 500 درھم اور اونٹ دے کر مکہ سے حضرت فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا، حضرت فاطمہ بنت اسد، حضرت سودہ اور حضرت عائشہ کو بلوایا چنانچہ وہ کچھ دن بعد مدینہ پہنچ گئیں۔<ref name="ReferenceA">چودہ ستارے از علامہ ذیشان حیدر جوادی</ref> بعض دیگر روایات کے مطابق انہیں حضرت علی
حضرت ام سلمیٰ نے فرمایا کہ حضرت فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کو میرے سپرد کیا گیا۔ میں نے انہیں ادب سکھانا چاہا مگر خدا کی قسم فاطمہ تو مجھ سے زیادہ مؤدب تھیں اور تمام باتیں مجھ سے بہتر جانتی تھیں۔<ref>دلائل الامامۃ از محمد ابن جریر الطبری</ref>
|