"سلطنت اشکانیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
املائی تصحیح, replaced: ایشیاء ← ایشیا (5) using AWB
سطر 40:
[[ملف:LocationParthia.JPG|framepx|thumb|left|سلطنت اشکانیان کا نقشہ]]
 
'''سلطنت اشکانیان''' یا '''سلطنت پارثاوا''' یا '''پارت''' یا '''پارث''' {{دیگر نام|انگریزی=Parthian Empire }} [[فارس]] یا [[ایران]] کی ایک قدیم سلطنت جس میں ایران کے موجودہ صوبہ جات [[خراسان]] اور [[گورگان]] اور [[وسط ایشیا|وسطی ایشیاءایشیا]] کا ایک ملک [[ترکمانستان|ترکمنستان]] کا جنوبی علاقہ شامل تھا۔ اس کو آسان اردو میں "'''پارثی سلطنت'''" بھی کہا جاتا ہے جو بعد ازاں اور بھی وسیع ہوگئی تھی-
 
==ابتدائی تاریخ ==
پارتی ادر ماد اور پارس کی طرح وسط ایشیاءایشیا سے آئے تھے اور ان کی طرح آریا نسل سے تھے۔ پارتھیا کا ذکر سب سے پہلے دارا عظم کے کتبے میں ملتا ہے۔ (ڈاکٹرمعین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم۔ 75) جسٹین Jasttain کے خیال میں پارتی سیکاتی نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ اسٹرابو Strabous کا خیال ہے کہ پارتی سیکاتی قبیلے کی ایک شاخ ہیں جو داہیDbes میں رہتے تھے۔ یہ لوگ داہی کو چھور کر خوارزم آئے جو کے خراسان کے شمال میں واقع ہے۔ پھر وہاں سے کر خراسان میں سکونت اختیار کرلی۔ (پروفیسر مقبول بیگ درخشانی۔ تاریخ ایران، جلد اول، 225)
 
سکندرنے ہخامنشی خاندان کا خاتمہ کیا تو پارتی بھی محکوم ہوگئے۔ سکندرکے جانشین سلوکی Seleucids ہوئے، مگر پارت کے ایک سردار اشک Asaak یا ارشک Arsaces نے سیاسی قوت حاصل کرنے کے بعد 249 ق م میں سلوکی خاندان کے خلاف بغاوت کرکے سمرقند سے مرو کا علاقہ آزاد کرالیا اور ایک نئے خاندان کی بنیاد دالی۔ کچھ عرصہ تک اشکانی حکومت سلوکیوں کے متوازی چلتی رہی اور دونوں کے درمیان جنگ و جدل کا سلسلہ جاری رہا۔ سلوکس حکمران انطیوکس اعظم یا انطیوکس سوم Antiochus The Garet Or Antiochus 3ed نے اشکانی فرمانروا ارشک سومArsaces 3ed کو شکست دے کر اس کے پایہ تخت پر قبضہ کرلیا۔ مگر یہ قبضہ زیادہ دیر تک جاری نہ رکھ سکا اور پارتیوں کی قزاخانہ جنگ سے مجبور ہوکر صلح کر لی اور ارشک کو پارتھیا کا بادشاہ تسلیم کرلیا اور ارشک نے انطیوکس کو ہمدان کا علاقہ واپس کردیا، جس پر اس نے قبضہ کرلیا تھا۔ (ڈاکٹرمعین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 75۔ 76)
سطر 59:
80 ق م میں مہرداداکی موت واقع ہوگئی اور اس کے بعد اشکانیوں کا شیرازہ بکھرنے لگا۔ ایک طرف خانہ جنگی شروع ہوگئی اور دوسری طرف رومیوں سے جنگوں کا طویل سلسلہ شروع ہوگیا۔ ارشک سیزدہم Arsaces 13th کے عہد میں حران کے مقام پر رومیوں کو شکست ہوئی اور رومی سلار کراسوس Carassus 53 ق م میں مارا گیا۔ اس واقع کے سترہ سال کے بعد 36 ق م میں دوسری جنگ ہوئی، اس میں بھی رومیوں کو شکست ہوئی اور رومی سالار انطونی Antony جان بچا کر بھاگ نکلا، مگر رومی آرمینا پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ (ڈاکٹرمعین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 79)
 
ان دوشکستوں نے رومیوں کی ایشیاءایشیا کی طرف پیش قدمی روک دی، مگر اس کامیابی کے باجود اشکانی حکومت کمزور ہوتی چلی گئی۔ پھر بھی یہ دو سو سال تک قائم رہی۔ اشکانی عہد کو مسعودی اور دوسرے مورخین نے ملوک الطوف کا دور بتایا ہے۔ اس کو اپنی انحاط کی آخری منزلوں پر ایک نئی طاقت کا سامنا کرنا پڑا۔ جو اسی ایران کی سرزمین سے ابھر رہی تھی، اور ساسانی کے نام سے مشہور ہوئی۔ اشکانی حکومت اس کا مقابلہ نہیں کرسکی اور 475 سال کے طویل عہد حکومت کے بعد اشکانیوں نے ساسانیوں کے لئے جگہ خالی کردی۔ (ڈاکٹرمعین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 80)
 
==دارلحکومت==
سطر 153:
[[زمرہ:تاریخ ایران]]
[[زمرہ:تاریخ ترکی]]
[[زمرہ:تاریخ مغربی ایشیاءایشیا]]
[[زمرہ:تاریخ قفقاز]]
[[زمرہ:تاریخ مشرق وسطی]]
[[زمرہ:عراق کی قدیم تاریخ]]
[[زمرہ:ایشیا کے سابقہ ممالک]]
[[زمرہ:ایشیاءایشیا کی سابقہ سلطنتیں]]
[[زمرہ:تاریخ افغانستان]]
[[زمرہ:تاریخ پاکستان]]