"آل احمد سرور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
آل احمد ہمارے اردو کے سر بر آوردہ نقاد ہیں اور موجودہ نسل کے ادبی مذاق کو مرتب بنانے میں ان کے تنقیدی مضامین کا بہت اہم کردار رہاہے۔ سرور صاحب ایک کھلا ذہن رکھنے والے نقاد ہیں انہوں نے خود کو کسی گروہ سے وابستہ نہیں کیا اور کبھی آزادی فکر و نظر کا سودا نہیں کیاکیا۔ انقلاب روس کے نتیجے میں جب ترقی پسند تحریک کا آغاز ہوا تو انہوں نے اس تبدیلی کو وقت کا تقاضا قرار دیا اور اسکااس کا خیر مقدم کیا لیکن جب ترقی پسند ادبادب، ادب نہیں رہا تو وہ اس سے کنارہ کش ہو گئےگئے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کیا کہ میں ادب کا مقصد نہ ذہنی عیاشی سمجھتا ہوں اور نہ اشتراکیت کا پرچارک
سرور صاحب کی تنقید ایک خاص وصف ان کا دلنشیں اسلوب ہے جس میں سادگی بھی ہے اور رعنائی بھی ان کی تنقید اپنی ذمہ داریوں کو فراموش کئے بغیر تخلیق کے دائرے میں داخل ہو جاتی ہے جس سے تنقیدی بصیرت بھی حاصل ہوتی ہے اور ایک طرح کا ذہنی سرور بھی