"کے ٹو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 42:
[[1856ء]] میں اس پہاڑ کا پہلی بار گڈون آسٹن نے سروے کیا۔ تھامس ماؤنٹ گمری بھی اس کے ساتھ تھا۔ اس نے اس کا نام کے ٹو رکھا کیونکہ [[سلسلہ کوہ قراقرم]] میں یہ چوٹی دوسرے نمبر پر تھی۔گوڈون آسٹن کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔
 
کے ٹو پر چڑھنے کی پہلی مہم [[1902ء]] میں ہوئی جو کہ ناکامی پر ختم ہوئی۔ اسکے بعد 1909،1909ء، 1934،1934ء، 1938،1938ء، 19391939ء اور 19531953ء والی کوششیں بھی ناکام ہوئیں۔ 31 [[جولائی]]، 1954ء کی [[اطالوی باشندہ|اطالوی]] مہم بالاخر کامیاب ہوئی۔ لیساڈلی اور کمپانونی کے ٹو پر چڑھنے میں کامیاب ہوۓ۔ 23 سال بعد اگست 1977 میں ایک [[جاپانی]] کوہ پیما اچیرو یوشیزاوا اس پر چڑھنے میں کامیاب ہوا۔ اسکے ساتھ اشرف امان پہلا [[پاکستانی]] تھا جو اس پہ چڑھا۔ 19781978ء میں ایک [[امریکی]] ٹیم اس پر چڑھنے میں کامیاب ہوئی.ہوئی۔
 
کے ٹو کو [[ماؤنٹ ایورسٹ]] کے مقابلے میں زیادہ مشکل اور خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ کے ٹو پر 246 افراد چڑھ چکے ہیں جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ پر 2238۔