"غزوہ ذی قرد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
\\\\، اضافہ مواد
اضافہ خانہ معلومات
سطر 1:
{{Infobox military conflict
|conflict=Expedition of Dhu Qarad
| image=غزوہ ذیExpedition قردof Dhu Qarad.JPG
|date= September 627AD, 4th month 6AH or 12th month of 6AH
|place=[[Dhu Qarad]]
سطر 26:
پھر وہ لوگ گھاٹی کے ایک تنگ موڑ پر بیٹھ گئے۔ سلمہؓ نے دیکھا کہ رسول اللہﷺ کے شہسواردرختوں کے درمیان آرہے ہیں۔ آگے جناب اخرمؓ‘پھر ابوقتادہؓ ،پھر مقدادؓ۔ پھر اخرم اور عبدالرحمان میں ٹکرار ہوئی۔ اخرمؓ نے عبدالرحمان کے گھوڑے کو زخمی کیا مگر عبدالرحمان نے واپس انہیں [[نیزہ]] مار کر شہید کردیا اور ان کے گھوڑے پر پلٹ آیا لیکن اتنے میں ابوقتادہؓ عبدالرحمان کے سر پر جاپہنچے اور اسے نیزہ مار کر قتل کردیا۔دشمن کے باقی آدمی بھاگ کھڑے ہوئے ۔حضرت سلمہ بھی ان کے ساتھ پیدل دوڑ رہے تھے‘سورج ڈوبنے سے کچھ دیر پہلے دشمن ایک گھاٹی میں جا پہنچا جس میں ذی القرد نام کا چشمہ تھا۔دشمن پیاسا تھا اور پانی پینا چاہتا تھا۔ لیکن سلمہؓ نے اسے تیر مار کر پرے (زخمی) کردیا۔رسولﷺ اور صحابہ دن ڈوبنے سے پہلے سلمہؓ کے پاس پہنچے ۔سلمہؓ نے فرمایا کہ یارسول اللہﷺ ! یہ سب پیاسے تھے۔اگر آپ ہمیں سو آدمی دیدیں تو میں ان کے جانوروں سمیت ان کے گردنیں پکڑاؤ،آپﷺ نے فرمایا:
 
اکوع کے صاحبزادے (سلمہؓ)! تم قابو پاگئے اور اب نرمی کرو۔
اس وقت [[بنوغطفان]] میں ان کی مہمان نوازی کی جارہی ہے۔
 
اس غزوے میں سلمہ بن اکوعؓ کو رسولﷺ نے پیدل اور سوار دونوں کا حصہ دیا اور عضباء اونٹنی پر ساتھ پیچھے بیٹھایا اور فرمایا:
آج ہمارے بہترین سوار ابوقتادہؓ اور بہترین پیادہ سلمہؓ ہیں
 
یہ غزوہ آپﷺ کے [[خیبر]] روانگی سے صرف تین روز پہلے پیش آیا۔ اس غزوے کے دوران مدینہ کا انتظام آپﷺ نے [[ابن ام مکتوم]] کو سونپا اور پرچم (جھنڈا) حضرت مقدادؓ کو دیا۔
 
{{محمد2}}
 
[[زمرہ:سرایا]]