"نیوٹرون" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 22:
مگر [[1930ء]] میں [[روس]] کے دو طبیعیات دانوں Viktor Ambartsumian اور Dmitri Ivanenko نے [[ریاضیات]] سے ثابت کر دیا کہ مرکزے میں کوئی الیکٹران نہیں ہو سکتا کیونکہ [[کوانٹم میکانکس]] کے مطابق الیکٹران جیسے ہلکے ذرے کو مرکزے جیسی چھوٹی جگہ میں کسی بھی توانائی پر محدود نہیں کیا جا سکتا۔ (آجکل یہ سمجھا جاتا ہے کہ [[تابکاری]] کے نتیجے میں ایٹم کے مرکزے سے جو الیکٹران (beta rays) نکلتے ہیں وہ مرکزے میں موجود نہیں ہوتے بلکہ نیوٹرون کے ٹوٹ کر پروٹون اور الیکٹرون میں تبدیل ہونے کے نتیجے میں اسی وقت وہاں بنتے ہیں اور مرکزے کی طاقتور برقی کشش کے باوجود وہاں ٹھہر نہیں پاتے۔)
 
[[1931ء]] میں جرمنی میں Walther Bothe اور Herbert Becker نے دریافت کیا کہ [[پولونیئم]] سے [[تابکاری]] کے نتیجے میں نکلنے والے تیز رفتار [[شمصر|ہیلیئم]] کے مرکزے جب [[بلوصر|بریلیئم]]، [[بورون]] اور [[سنگصر|لیتھیئم]] سے ٹکراتے ہیں تو ایک ایسی شعاع نکلتی ہے جو [[برقناطیسی اشعاع#گاما ریز|گاما ریز]] سے بھی کئی گنا زیادہ آر پار ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس وقت سمجھا گیا تھا کہ یہ بھی طاقتور گاما شعاعیں ہیں۔ لیکن گاما شعاعوں کے برعکس ان شعاعوں میں [[ضیا برقی اثر]] کی خاصیت موجود نہ تھی۔<ref>[http://dev.physicslab.org/Document.aspx?doctype=3&filename=AtomicNuclear_ChadwickNeutron.xml The Discovery of the Neutron]</ref><br />
[[1932ء]] میں James Chadwick[[جیمز چیڈوک]] نے ثابت کیا کہ یہ گاما شعاع نہیں بلکہ ایک نیا تعدیلی ذرہ نیوٹرون ہے اور [[1935ء]] میں [[نوبل انعام]] حاصل کیا۔<br />
نیوٹرون کی ایجاد کے صرف دس سال بعد [[1942ء]] میں [[اٹلی]] کے سائنسدان فرمی [[انریکو فرمی]] نے [[شکاگو]] میں دنیا کا پہلا نیوکلیئر ری ایکٹر ([[شکاگو پائیل]]) بنانے میں کامیابی حاصل کر لی اور اسکے صرف تین سال بعد انسان [[ایٹم بم]] بنانے میں کامیاب ہو گیا۔