"تیجانیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
+ زمرہ:1784ء کی متعارفات (بذریعہ:آلہ فوری زمرہ بندی) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1:
تیجانیہ ایک سلسلہ تصوف ہےجسے [[تجانیہ]] بھی کہا جاتا ہےافریقہ،سنیگال اورالجزائرکے کئی ممالک میں رائج ہے
== بانی سلسلہ ==
== احباب نام ==
▲یہ صوفیہ کا ایک [[سلسلہ]] ہے جس کا بانی ابوالعباس احمد بن محمد التجانی تھا۔ اس سلسلے کا بانی (عین ماضی) نامی گاﺅں میں پیدا ہوا۔ والدین ایک بیماری سے وفات پاگئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے وطن ہی میں حاصل کی۔ بعد میں فاس اور ابیض کا سفر بھی اسی مقصد کے لیے کیا اور وہاں 5 سال تک علم کی تحصیل کی۔ بعد میں تلمسان، مکہ مکرمہ اور [[مدینہ منورہ]] اور [[قاہرہ]] کا سفر بھی کیا۔ اس دوران میں وہ قادریہ طیبہ اور جلوتیہ سلسلوں میں داخل ہوچکا تھا۔ یہاں اس سے محمود الکردی کے ایما پر ایک نیا سلسلہ قائم کیا۔ قاہرہ سے وہ [[1196]]ھ بمطابق [[1782ء]]میں بوسمغوان کے نخلستان میں آیا یہاں اس کے قول کے مطابق خواب میں آنحضور ﷺ نے اسے نیا سلسلہ جاری رکھنے کا حکم فرمایا۔ یہاں سے احمد [[1213]]ھ بمطابق [[1798ء]]میں فاس چلا گیا۔ یہیں اس نے [[1230]]ھ بمطابق [[1815ء]]میں وفات پائی۔
تجانیہ کے پیروکاروں کو احباب کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ لوگ کسی اور طریقے میں داخل نہیں ہوسکتے۔ اس سلسلے کے پیروکاروں کا سب سے بڑا اصول یہ ہے کہ اولی الامر کی اطاعت کی جائے۔ ذکر کے ضمن میں یہ چند مخصوص کلمات کو مخصوص اوقات میں باربار دہراتے ہیں۔
== شاخیں ==
شیخ احمد تیجانی کی وفات کے بعد
1836ءمیں امیر عبدالقادر نے جو فرانسیسیوں کو ملک سے باہر نکالنا چاہتا تھا تجانیہ سلسلے کے پیروکاروں کی امداد چاہی تو ان کے امیر نے جواب دیا کہ میں اس جھگڑے میں نہیں پڑنا چاہتا اور ذکر وفکر کی خاموش زندگی بسرکرنا چاہتا ہوں۔
علی بن عیسیٰ نے جب 1844ءمیں تماسین میں انتقال کیا تواس کے بعد اس کا بیٹا باقی شیخ چنا گیا اور اس کے انتقال پر علی کا پوتا محمد العائد اس سلسلے کا شیخ بنا اس کے بعد اس کے دو بیٹے احمد اور البشر اس سلسلے کے شیخ تھے۔
== نشرو اشاعت ==
اگر چہ اس سلسلے کی اشاعت مصر، عرب اور ایشیا کے دوسرے شہروں میں بھی ہوئی لیکن جو ترقی اسے فرانسیسی افریقہ میں نصیب ہوئی اور کسی جگہ پر نہیں ہوئی ایک مبلغ محمد الحافظ بن مختار نے اس سلسلے کی نشرواشاعت نہایت کامیابی سے کی، اس نے مراکش کے انتہائی جنوب کے اہلِ صحرا میں اس سلسلے کو روشناس کرایا اور ایک بڑی تعداد اس سلسلے میں داخل ہوئی۔ ایک اور مبلغ الحاج عمر نے فرانسیسی (گنی) میں اس سلسلے کی اشاعت کی، جہاں جہاں یہ سلسلہ موجود ہے وہاں وہاں اس نے قادریہ سلسلے کی جگہ لے لی ہے۔
== کتابیں ==
[[زمرہ:فرانسیسی مغربی افریقہ]]
[[زمرہ:نائیجریا میں اسلام]]
سطر 18 ⟵ 20:
[[زمرہ:سلاسل تصوف]]
[[زمرہ:1784ء کی متعارفات]]
|