"بداء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''بَداء'''، علم کلام کی ایک اصطلاح ہے جس کے معنی ظاہر اور آشکار ہونے کے ہیں۔ اصطلاح میں خداوندعالم کی جانب سے کسی ایسی چیز کے ظاہر اور آشکار ہونے کو بداء کہا جاتا ہے جسکی عام طور پر توقع نہیں رکھی جاتی تھی۔۔ یعنی خداوندعالم کسی متوقع چیز کی جگہ ایک غیر متوقع جیزچیز کو ظاہر کرتا ہے گویا خداوندمتعال متوقع چیز کو محو اور ختم کرکے اس کی جگہ غیر متوقع چیز کو ظاہر کرتا ہے جو عالمعام طور پر انسانی عقل کیلئے قابل قبول نہیں ہوا کرتا چونکہ وہ اس سے آگاہ نہیں ہوتا لیکن خداوندعالم دونوں چیزوں سے آگاہ ہے اور علم اور آگاہی سےکے ساتھ کسی مصالح اور مفاسد کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے ایجاد کرتا ہے۔
 
عربی زبان میں ارادے میں تبدیلی آنے یا ایک نظریے کا دوسرے نظریے میں تبدیل ہونے کو بھی بداء کہا جاتا ہے لیکن چونکہ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب انسان جہل کا شکار ہو یا قوت ارادہ میں ضعف پایا جاتا ہو اسلئے مسلمان متکلمین خداوندعالم کے افعال میں جب بداء سے بحث کرتے ہیں تو یہ معنی مراد نہیں لیا جاتا ہے۔