"قصور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 57:
| footnotes =
}}
'''قصور''' [[صوبہ پنجاب]] [[پاکستان ]] کا ایک قدیم [[ ضلع قصور ]] کا مرکزی شہر اور ضلعی[[ دارالحکومت ]]ہے۔[[ضلع ]] کا درجہ حاصل کرنے سے پہلے یہ [[لاہور]] کی ایک [[تحصیل ]] تھی، یکم جولائی 1976 ءکو [[ضلع لاہور]] سے [[تحصیل قصور ]] کو علیحدہ کر کے [[ضلع ]] کادرجہ دے دیاگیا ۔جو [[لاہور]] سے[[جنوب]] کی طرف 55 کلومیٹر دور واقع ہے۔
یہ اپنی مزیدار مٹھائیوں اور مسالے دار مچھلی کی وجہ سے مشہور ہے۔ کھانے پینے کے حوالے سے قصوریوں کی حسِ ذائقہ نہایت قابلِ رشک ہے،ملک بھر میں قصوری فالودہ کی ایک جداگانہ شناخت ہونے کے ساتھ ساتھ قصوری اندرسا، بھلے پکوڑیاں، اوجڑی اور ناشتے میں دہی قلچہ نہایت مرغوب سمجھے جاتے ہیں۔ قصور کے روایتی گھرانوں میں شام کاکھانا گھر پر پکانے کا رواج کم ہے۔
 
'''قصور'''
قصورکا[[گنڈا سنگھ والا]]بارڈر مشہور ہے ،یہاں پر[[ پاکستان]] اور[[ بھارت ]]کی مشترکہ پرچم کشائی کی تقاریب ہوتیں ہیں،جوپاکستان کا شہر ہےاس کا تقسیم [[ہند]]
'''قصور''' [[صوبہ پنجاب]] [[پاکستان ]] کا ایک قدیم [[ ضلع قصور ]] کا مرکزی شہر اور ضلعی[[ دارالحکومت ]]ہے۔[[ضلع ]] کا درجہ حاصل کرنے سے پہلے یہ [[لاہور]] کی ایک [[تحصیل ]] تھی، یکم جولائی 1976 ءکو [[ضلع لاہور]] سے [[تحصیل قصور ]] کو علیحدہ کر کے [[ضلع ]] کادرجہ دے دیاگیا ۔جو [[لاہور]] سے[[جنوب]] کی طرف 55 [[کلومیٹر ]]دور واقع ہے۔یہ شہر ہماری ملی تاریخ کا ایک ایسا کردار ہے جس نے اسلامی تہذیب و تمدن اور مسلم ثقافت کی ترقی اور اس کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔قصور[[لاہور]] سے بہت مشابہت رکھتا ہے، لاہور پاکستان کا دل ہے تو قصور اس کی آنکھ ہے۔
سے قبل قصور کے مضافاتی قصبات میں شمار ہوتا تھا۔جب کہ اس بارڈر کے دوسری طرف بھارت کا شہر[[ فیروزپور ]]ہے اسی طرح[[۱۹۶۵ء ]]کی پاک [[بھارت ]] جنگ میں فتح ہونے والابھارتی شہر [[کھیم کرن ]]بھی ہے ،یہاں پر ایک بڑی ٹینکوں کی جنگ کے مقام کی وجہ سے ٹینکوں کا قبرستان بھی کہا جاتا ہے۔
 
یہقصور شہر اپنی مزیدار مٹھائیوں اور مسالے دار مچھلی کی وجہ سے مشہور ہے۔ کھانے پینے کے حوالے سے قصوریوں کی حسِ ذائقہ نہایت قابلِ رشک ہے،ملک بھر میں قصوری فالودہ کی ایک جداگانہ شناخت ہونے کے ساتھ ساتھ قصوری اندرسا، بھلے پکوڑیاں، اوجڑی اور ناشتے میں دہی قلچہ نہایت مرغوب سمجھے جاتے ہیں۔ قصور کےملنساری، روایتیزندہ گھرانوںدلی میںاور شاممحنت کاکھانایہاں گھرکے پرلوگوں پکانےکے کاامتیازی رواجاوصاف کم ہے۔ہیں۔
 
قصورکا[[گنڈا سنگھ والا]]بارڈر مشہور ہے ،ہےاس کا تقسیم [[ہند]] سے قبل قصور کے مضافاتی قصبات میں شمار ہوتا تھا۔جبتھا۔یہاں پر[[پاکستان]] اور[[ بھارت ]]کی مشترکہ پرچم کشائی کی تقاریب ہوتیں ہیں،جب کہ اس بارڈر کے دوسری طرف بھارت کا شہر[[ فیروزپور ]]ہے اسی طرح[[۱۹۶۵ء ]]کی پاک [[بھارت ]] جنگ میں فتح ہونے والابھارتی شہر [[کھیم کرن ]]بھی ہے ،یہاں پر ایک بڑی ٹینکوں کی جنگ کے مقام کی وجہ سے ٹینکوں کا قبرستان بھی کہا جاتا ہے۔
 
قصورکا لفظ [[عربی ]]زبان کے لفظ قصر کی جمع ہے جس کا معنی محل ہوتا ہے ،قصورشہر کو سب سے پہلے پٹھان امرا نے آباد کیا اور یہاں پر اپنے خاندانوں کی رہائش کے لئے علیحدہ علیحدہ قلعہ نما محل بنا لئے ، انہی محلات کی وجہ سے قصورکا نام معرض وجود میں آیا،پہلے زمانے میں ان کے بڑے بڑے دروازے تعمیر کیے گئے تھے، اب ان کے صرف آثار باقی ہیں یہ محلات بعد میں کوٹ کے نام سے مشہور ہوئے بہت سے کوٹ اب بھی انہی پرانے ناموں کے ساتھ موجود ہیں۔مثلاً [[کوٹ حلیم خاں ]]، [[کوٹ فتح دین خاں ]]، [[کوٹ عثمان خاں]] ، [[کوٹ غلام محمد خاں ]]، [[کوٹ رکن دین خاں]] ،[[ کوٹ مراد خاں ]]،[[ کوٹ اعظم خاں ]]، [[کوٹ بدردین خاں]] ، [[کوٹ پیراں]] ، [[کوٹ بڈھا]] ،[[ کوٹ میربازخاں ]]، [[کوٹ شیربازخاں]] ، [[دھوڑکوٹ]] ، [[روڈ کوٹ]] اور [[کوٹ علی گڑھ]] وغیرہ۔
 
[[قصور جنکشن ریلوے اسٹیشن]] شہر کے[[ جنوب ]] [[مغرب ]] میں واقع ہے۔تقسیم[[ ہند]] سے پہلے قصور بذریعہ [[ ریل]] [[ امرتسر]] اور،[[ فیروزپور ]]سے ملا ہوا تھا مگر اب یہ [[ریلوے ]]لائن ختم کر دی گئی ہے اور اس کازیادہ تعلق بذریعہ [[سڑک]] اور [[ریل]] لاہور شہر سے قائم ہے ، یہاں کی زیادہ تر نقل و حمل اور [[تجارت]] [[لاہور ]]ہی سے منسلک ہے ، لاہور سے [[کراچی]] جانے والے ریلوے ٹریک پر [[رائے ونڈ جنکشن ریلوے اسٹیشن]] سے قصور کے لئے ایک [[ریلوے لائن]] علیحدہ ہوتی ہے جو قصور شہر سے گزرتی ہوئی براستہ [[کھڈیاں خاص]] اور[[ کنگن پور]] [[ضلع قصور]] سے نکل کر [[لودھراں ]]جا پہنچتی ہے ،جبکہ 1910ء میں قصورسے [[لودھراں]] تک ریلوے ٹریک مکمل ہوا ۔اس کے علاوہ 1883 ءمیں [[رائے ونڈ]] سے [[گنڈا سنگھ والا]]تک ریلوے لائن بچھائی گئی ،جبکہ 1910ءمیں قصورسے [[لودھراں]] تک ریلوے ٹریک مکمل ہوا ۔
قصورشہرکےقصورشہر کے مشرقی حصے سے [[ فیروزپور ]]روڈ گزرتی ہے جو[[ لاہور ]]سے شروع ہو کر براستہ [[گنڈا سنگھ والا]] [[ فیروزپور ]]تک جاتی ہے ،تقسیم[[ ہند]] کے بعد یہ سڑک بین الاقوامی پاک [[ بھارت]] سرحد تک محدود ہو کر رہ گئی ہے ، یہ شاہراہ قصور شہر سے لاہور تک تقریباً 55 [[کلومیٹر ]]اور بھارتی شہر [[ فیروزپور ]] تک 25 کلومیٹر ہے ۔
 
قصور کا[[ عجائب گھر]] [[ فیروزپور ]]روڈ پر [[ضلعی کمپلیکس]] کے سامنے واقع ہے،جس کا قیام [[ 1999 ء ]] میں عمل میں آیا،[[ قصور عجائب گھر]] میں تاریخ کے مختلف ادوار اور ثقافت کی جھلکیاں دیکھی جا سکتی ہیں،اس میں [[آثار قدیمہ]] کے متعلق [[چکوال]] سے دریافت شدہ پرانے درختوں اور ہڈیوں کے نمونے رکھے گئے ہیں ،جن کی عمر کا اندازہ 88 لاکھ سے ایک کروڑ سال تک کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ [[ہڑپہ]] اور [[چکوال]] کے دیگر تاریخی مقامات کی کھدائیوں سے ملنے والے پکی مٹی کے برتن، ٹھیکریاں، انسانی و حیوانی مورتیاں، اوزان کے پیمانے اور باٹ کے علاوہ [[گندھارا]] عہد کے متعلق بدھا اور [[ہندو]] دیوتاؤں کے مجسمےبھی رکھے گئے ہیں۔
صدیوں پرانی روایت پارچہ بافی کے یہاں کے [[جولاہے]] (انصاری) وارث ہیں۔ اس [[صنعت ]]میں کپڑے کی قسم 'بافتہ' کو خاص امتیاز حاصل ہے جس میں ایک[[ ریشم ]]کے تار کے ساتھ سوت کے ایک تار کو بُنا جاتا ہے،گرم اوڑھنیوں میں یہاں کے جولاہے کھیس بنانے میں خاص کمال رکھتے ہیں۔
 
قصورلیدرقصور انڈسٹری چمڑے کی صنعت کے اعتبار سے ایک اہم شہر ہےجانوروںہے،جانوروں کی کھال سے چمڑا تیار کرنے کی قدیم [[صنعت ]] بھی قصورکیقصورشہرکی خاص شناخت ہے۔چمڑے کی صنعت کی وسعت اور قدامت کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ صدیوں سے تازہ گیلی کھال سے ماس اور خون کی باس نکالنے، بالوں کی صفائی وغیرہ سے لے کر قابلِ استعمال سوکھے چمڑے کی تیاری تک کے مراحل میں جو خاص کیمیاوی مواد برتا جاتا ہے، اس سے قصورکی زمین کے نیچے موجود پانی نہایت آلودہ ہو چکا ہے۔اس پانی کو پینے اور دیگر ضروریات میں استعمال کرنے کی وجہ سے قصورمیں [[کینسر ]] کے مریضوں کی شرح ملک بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ یہاں پانی کا ایک بڑا ٹریٹمنٹ پلانٹ قائم کیا گیا ہےجو شہر بھر کو پینے کا صاف پانی مہیا کرتا ہے۔ اس اقدام کی وجہ سے صورتِ حال کی سنگینی میں بہت کمی واقع ہوئی۔
 
==مشہور شخصیات==