"شاعر جمالی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''''' {{{مضمون کا متن}}}
 
{{لوازمات}}
 
؎
{{نامکمل}}
[[زمرہ:ساحر تخلیق مضمون کے ذریعہ تحریر شدہ مضامین]]
{{Infobox writer <!-- For more information see [[:Template:Infobox Writer/doc]]. -->
| name = شاعر جمالیؔ
سطر 67 ⟵ 64:
{{نمونہ کلام اختتام}}
 
{{نمونہ کلام آغاز}}
زمیں پہ پھینک دے مجھ کو کہ آسمان میں رکھ
{{نمونہ کلام شعر|زمیں پہ پھینک دے مجھ کو کہ آسمان میں رکھ| ترا صحیفہ ہوں تو چاہے جس جہان میں رکھ }}
{{نمونہ کلام شعر|فلک کو رنگ بدلنے میں دیر لگتی نہیں |زمین پر بھی نظر اپنی ہر اڑان میں رکھ }}
{{نمونہ کلام شعر|خبر نہیں تجھے کب چھوڑنا پڑے ساحل |ہوا کو باندھ کے تو اپنے بادبان میں رکھ}}
زمین پر بھی نظر اپنی ہر اڑان میں رکھ
{{نمونہ کلام شعر|جوان تو بھی ہے میں بھی ہوں شب ہے ایسا کر |خدا کے نام کی تلوار درمیان میں رکھ}}
خبر نہیں تجھے کب چھوڑنا پڑے ساحل
{{نمونہ کلام شعر|سکوں ملے گا تو اندر کا شخص جاگے گا|سفر تمام نہ کر جسم کو تکان میں رکھ }}
ہوا کو باندھ کے تو اپنے بادبان میں رکھ
{{نمونہ کلام شعر|خبر ہے گرم کہ طوفان آنے والا ہے |قدم نہ بھول کے گرتے ہوئے مکان میں رکھ}}
جوان تو بھی ہے میں بھی ہوں شب ہے ایسا کر
{{نمونہ کلام شعر|لہو بہے گا تو صدیوں پہ پھیل جائے گا |لہو بہانے سے پہلے یہ بات دھیان میں رکھ }}
خدا کے نام کی تلوار درمیان میں رکھ
{{نمونہ کلام شعر|ہمارے دور نے ہم کو یہی سکھایا ہے |ہو دل میں زہر مگر چاشنی زبان میں رکھ }}
سکوں ملے گا تو اندر کا شخص جاگے گا
{{نمونہ کلام اختتام}}
سفر تمام نہ کر جسم کو تکان میں رکھ
خبر ہے گرم کہ طوفان آنے والا ہے
قدم نہ بھول کے گرتے ہوئے مکان میں رکھ
لہو بہے گا تو صدیوں پہ پھیل جائے گا
لہو بہانے سے پہلے یہ بات دھیان میں رکھ
ہمارے دور نے ہم کو یہی سکھایا ہے
ہو دل میں زہر مگر چاشنی زبان میں رکھ