"حاتم طائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (3), ← (3) using AWB
سطر 27:
میری عمر کی قسم ؛ میں نے کتنے اکلوتے بیٹے کو پناہ سی پھر نہ اسے قتل کیا اور نہ قید کیا اور میں نے کبھی اپنے چچا زاد پر ظلم کیا کہ میرے بھائی موجود ہوں اور اس کے بھائیوں کو زمانے نے ختم کردیا ہو ۔
 
حاتم کی بیٹی سفانہ جب قیدیوں میں قید ہو کر آئی تو رسول اکرام ﷺ کے سامنے کھڑی ہو کر رہائی درخواست کرتے ہوئے کہنے لگی ’میرا باپ قیدیوں کو آزاد کراتا تھا ، حقوق کی حفاظت کرتا تھا ، مہمان نواز تھا اور مصیبت زدہ کی پریشانیوں کو دور کرتا تھا ، کھانا کھلاتا تھا ، اس نے ضرورت مند کو کبھی خالی نہ لوٹایا‘ تو رسول اللہ نے فرمایا یہ صفات مومن کی ہیں ’تیرا باپ اگر مسلمان ہوتا تو ہم ضرور اس پر رحمت بھیجتے‘ اور فرمایا اس کو چھوڑ دو کیوں کہ اس کا باپ مکارم اخلاق کو پسند کرتا تھا ۔
 
== شاعری ==