"سید بن طاووس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← using AWB
سطر 27:
== سید علی بن طاؤوس اور دعاء ==
<br />
سید علی بن طاؤوس اپنی دعاؤوں کے بارے میں تحریر کی گئی کتابوں کی وجہ سے شیعہ مسلمانوں میں بہت زیادہ معروف ہیں۔ انہوں نے دسیوں کتابیں دعاء کے بارےمیں تحریر کیں۔<br />
 
== [[آل طاؤوس]] اورنقابت کا عہدہ ==
<br />
سید ابن طاؤوس کو عباسی خلیفہ المستنصر باللہ کی جانب سے وزارت اور سفارت کے عہدوں کی مسلسل پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ سید ابن طاؤوس نے عباسی خلافت کے دوران ہرگز نقابت کے عہدے کو قبول نہیں کیا لیکن بعد ہلاکو خان کے دور میں انہوں نے نقابت کو قبول کیا۔
نقابت: علویوں کے امور کو چلانے کے لیے امارت کا عہدہ تھا ان کے امور کو منظم کرنا اور حملے کی صورت میں دفاع کرنا اس عہدے کے ذمہ تھا۔ آل طاؤوس خاندان کی پہلی شخصیت ابو عبد اللہ محمد ملقب بہ طاؤوس ہیں جو سورا نامی جگہ کے نقیب بنے جو کہ علی بن موسی کے اجداد میں سے تھے۔ محمد طاؤوس سورا نامی جگہ کے نقیب بنے جو کہ حلہ کے قریب بابل کے اطراف میں واقع تھا۔ ان کے بعد سید علی کے بڑے بھائی احمد بن موسی اس شہر کے نقیب بنے۔ پھر ان کے بھتیجے محمد بن عزالدین حسن بن ابی ابراہیم موسی امیر بنے۔
نقابت کے وظائف میں سے قضاوت، لڑائی جھگڑوں میں صلح کرانا، ناداروں ، یتیموں اور مساکین کی سرپرستی وغیرہ کے امور شامل ہیں۔سید ابن طاؤوس نے ایک تاریخ فتوی صادر کیا جب ہلاکو خان نے بغداد پر قبضہ جمایا تو مسلمان علماء سے فتوی پوچھا گیا کہ آیا عادل کافر افضل ہے یا ظالم مسلمان؟ سب علماء نے فتوی صادر کرنے میں انکار کر دیا جبکہ آپ نے فتوی صادر کر دیا کہ عادل کافر افضل ہے۔<ref> اعیان الشیعه، جلد ۸، صفحہ ۳۶۰۔</ref>
 
== وفات ==
سطر 48:
قمی، الفوائد الرضویة فی أحوال علماء المذهب الجعفریة، ترجمه و تحقیق ناصر باقری بیدهندی، قم، نشر بوستان کتاب.<br />
مجلسی، محمد باقر، کتاب الإجازات در بحار الانوار، بیروت، نشر مؤسسه وفاء، تیسرا ایڈیشن، ۱۴۰۳ہجری.<br />
محمدبن محمد نعمان، شیخ مفید، المقنعه، مؤسسه النشر الاسلامی، ۱۴۱۰ہجری .<br />
 
{{دعائیں اور زیارات|}}
سطر 56:
 
[[زمرہ:اسلام متعلق فہرستیں]]
 
[[زمرہ:علماء]]
[[زمرہ:شیعہ علماء]]