"واصف القادری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م clean up, replaced: ← (83), ← (36), ← (55) using AWB
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
[[زمرہ:ساحر تخلیق مضمون کے ذریعہ تحریر شدہ مضامین]]
{{Infobox writer <!-- For more information see [[:Template:Infobox Writer/doc]]. -->
| name =- واصف القادری نانپاروی
سطر 10 ⟵ 9:
| birth_place =- نانپارہ ضلع بہرائچ اتر پردیش بھارت
| death_date = 04 نومبر 1984ء
| death_place = نانپارہ ضلع [[بہرائچ]] [[اتر پردیش]] [[بھارت]]
| resting_place = نانپارہ ضلع [[بہرائچ]] [[اتر پردیش]] [[بھارت]]
| occupation = حکمت،شاعری
سطر 32 ⟵ 31:
| influences =
| influenced =
| awards =
| signature =
| signature_alt =
سطر 38 ⟵ 37:
| portaldisp =
}}
''' واصف ؔالقادری ''' کی پیدائش [[1917ء]] میں [[بہرائچ]] ضلع کی ریاست نانپارہ میں محلہ توپ خانہ ،نانپارہ میں ہوئی۔ آپ کے والد مولانا حاجی حافظ سید مقصود علی خیرآبادی درگاہ غوثیہ میں معتمد کے عہدے پر فائز تھے۔ آپ کے والد ایک مشہور بزرگ کی حیشیت رکھتے تھے۔ انھوں نے کئی حج کیے تھے اور عرصہ دراز تک [[مسجد نبوی]] میں اذان دینے کا فریضہ انجام دیتے رھے اور وہیں علم دین حاصل کر کے سند حاصل کی اور وہاں کے بزرگوں سے فیوض وبرکات حاصل کیں ۔آپ کا سلسلہ مخدوم الہدایہ قدس سٗرہ سے ملتا تھا۔ بعد میں آپ کے والد نے نانپارہ میں سکونیت اختیار کر لی ۔ واصف القادری کو بچپن سے ہی گھر میں دینی علمی ماحول ملا ،جس نے آپ کی ذہن کو روشنی،قلب کو تازگی اور روح کوجلا بخشی ۔ واصف صاحب کی ابتدائی دینی تعلیم حاصل کی اور اس سے پہلے کہ اعلیٰ تعلیم کی طرف رخ کرتے والد کا انتقال ہو گیا واصف القادری کی عمر اس وقت 13 سال کی تھی۔والد کی بے وقت کی جدائی نے بچپن میں ہی فکر معاش سے دو چار کر دیا لیکن بلند حوصلوں سے سر بلند کر لیا ۔بعد میں واصف صاحب نے حکمت کا پیشہ اختیار کیا۔ عوام میں آپ کو حکیم کی حیثیت سے پورے شہر میں مشہور ہو گئے۔لیکن آپ ایک اچھے شاعر کے طور پر بھی مشہور تھے ۔
 
==ا دبی خدمات==
واصف ؔالقادری کے بارے میں بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں کہ آپ صوفیانہ رنگ میں شعر کہتے تھے۔ واصف االقادری نے [[نعت]] کے ،[[غزل]] ،رباعیات ، قظعات اور [[مثنوی]] وغیرہ سبھی اصناف میں کلام لکھے ۔ ضلع بہرائچ کے نامور ادیب و شاعر [[شارق ربانی|شارقؔ ربانی]] آپ کے کلام کے بارے میں اپنے مضمون میں لکھتے ہے کہ واصف القادری کے کلام کا مطالعہ کرنے پر حسن ظن اور مبالغہ سے قطع نظر اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ وہ ہر لحاظ سے ایک شاعر تھے۔ان کی شاعری فن کے میعار پر پوری اترتی ہے۔ واصف صاحب کے کلام میں وہ تمام خوبیاں پائی جاتی ہیں جو ایک اچھے شاعر کے لئے ضروری ہیں۔ اشعارحسن بیان کا دلکش نمونہ ہیں لیکن وہ مقصد کو بھی ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔واصف صاحب کے کلام میں فکر و فن کا خوبصورت توازن اور خیال و بیان کا حسین امتزاج ملتا ہے ۔مگر افسوس کہ واصف القادری صاحب نے اپنی تمام عمر گوشہ گمنامی میں گزری ۔واصف صاحب نہ تو محفل شعروشخن کے حقیقی چراغ بنے اور نہ ہی کبھی انکی شہرت کا ستارہ چمکا ۔ واصف صاحب ایک شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھے انسان ، مایاناز استاد،خلوص کے پیکر ، ہمدردی کا مجسمہ ،محبت کا دریا اور انسانیت کی جیتی جاگتی تصویر تھے۔ان کی شخصیت دل نوازی وپاکیزگی ان کی شاعری میں بھی اتر آتی تھی۔نعتیہ اشعار میں حضورﷺ سے والہانہ عشق کی جھلک ملتی ہے۔
آپ کے 3 شعری مجموعہ شائع ہوئے 1.مجاز حقیقت 2.تجلیات حرم 3. عزم وایثار خیرآباد کے مشہور شاعر نجم خیرآبادی آپ کے حقیقی بہنوئی تھے۔نیر خیرآبادی،ریاض خیرآبادی، مضطر خیرآبادی،بسمل خیرآبادی وغیرہ آپ کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔
 
== ادبی شخصیات سے رابطہ ==
خیرآباد کے مشہور شاعر نجمؔ خیرآبادی آپ کے حقیقی بہنوئی تھے۔نیرؔخیرآبادی،ریاضؔ خیرآبادی، مضطر ؔخیرآبادی،بسملؔ خیرآبادی وغیرہ آپ کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ نانپارہ کے شاعر شارقؔ ربانی کے والد ٹھاکر عبدالرب صاحب آپ کے دوست تھے ۔ [[شفیع بہرائچی]] [[محمد نعیم اللہ خیالی]] [[وصفی بہرائچی]] [[عبرت بہرائچی]] ،جمال بابا، [[ایمن چغتائی نانپاروی]] وغیرہ سے آپ کا گہرا رابطہ تھا۔ قمر گونڈوی اور نیپال کے مشہور شاعر جناب حاجی عبدالطیف شوقؔ نیپالی آپ کے شاگرد ہیں۔ آپ کے بہت سے شاگرد ملک [[نیپال]] اور نانپارہ میں ہیں۔
 
==وفات==
عبدالوارث مشہود علی تخلص واصف ؔ القادری کی وفات [[4 نومبر]] [[1984ء]] کو نانپارہ میں ہوئی۔ آپ کی تدفن نانپارہ میں ہی ہوئی۔
 
==نمونہ کلام==
{{نمونہ کلام آغاز}}
{{نمونہ کلام شعر| نبی کی محبت میں کیا کیا بنوں گا | تماشائی بن کر تماشا بنوں گا}}
{{نمونہ کلام شعر|مجھے بھی لے جا مدینے کے راہی | تری خاک نقش کفِ پا بنوں گا}}
{{نمونہ کلام شعر|کبھی جذب کر لیں گی امواج رحمت |کبھی بڑھ کے قطرہ سے دریا بنوں گا}}
{{نمونہ کلام شعر|کبھی وقف نظارہ ہوں گی نگاہیں |کبھی بے نیاز تمنا بنوں گا}}
{{نمونہ کلام شعر|مدینے کے ذروں کو حاصل بنا کر |درخشاں درخشاں ستارہ بنوں گا}}
{{نمونہ کلام شعر|تجھے خار طیبہ میں آنکھوں میں رکھ کر |بہار گل دین و دنیا بنوں گا}}
{{نمونہ کلام شعر|اگر بن سکا تو بہ قید محبت| محمد کے غم کا فسانا بنوں گا}}
{{نمونہ کلام شعر| کبھی سامنے ہوں گے انوار احمد | میں واصفؔ کبھی رشک موسیٰ بنوں گا}}
{{نمونہ کلام اختتام}}
سطر 64 ⟵ 63:
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
*. عزم وایثار از واصف القادری
* دبستانِ بہرائچ مطبوعہ [[2015ء]]
 
==مزید دیکھے==
{{بہرائچ}}
 
[[زمرہ:ساحر تخلیق مضمون کے ذریعہ تحریر شدہ مضامین]]
[[زمرہ:1917ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:اتر پردیش کی شخصیات]]