"انگلستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏تعلیم: مزید معلومات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م ممماکب (تبادلۂ خیال) کی ترامیم واپس Sanjeev bot کی گذشتہ تدوین کی جانب۔
سطر 1:
[[ملف:Flag_of_England.svg|thumb|انگلستان کا پرچم]]
 
'''انگلستان''' ([[پنجابی]] : '''انگلستاڑں''' ؛ [[انگریزی]] : '''England''' ؛ [[پنجابی|مجھتابک]] : '''انگریزاں دی زمین'''england) نامی ملک [[متحدہ سلطنت]] کا حصہ ہے۔ اس کی سرحدیں شمال میں [[سکاٹ لینڈ]] اور مغرب میں [[ویلز]] سے ملتی ہیں۔ شمال مغرب میں آئرش سمندر جبکہ سیلٹک سمندر جنوب مغرب میں ملتا ہے۔ شمالی سمندر مشرق میں جبکہ انگلش چینل جنوب میں اسے یورپ کے براعظم سے طبعی طور پر الگ کرتا ہے۔ زیادہ تر انگلستان وسطی اور جنوبی حصے سے مل کر بنا ہے جہاں برطانیہ کا جزیرہ واقع ہے۔ یہ علاقہ شمالی بحرِ اوقیانوس کہلاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ملک میں ۱۰۰100 سے زیادہ چھوٹے چھوٹے جزائر بھی شامل ہیں۔
 
آج کے انگلستان کا علاقہ پہلے پہل جدید انسانوں نے پتھر کے زمانے کے آخر میں آباد کیا تھا۔ تاہم اس علاقے کو انگلستان کا نام دینے کی وجہ پانچویں اور چھٹی صدی عیسوی میں یہاں آنے والے جرمینک قبائل تھے۔ ۹۲۷927 عیسوی میں انگلستان ایک متحدہ ریاست بن گیا۔ 15ویں صدی میں شروع ہونے والے “ایج آف ڈسکوری” کے دوران دنیا بھر میں انگلستان کو ثقافت اور قانون کے لحاظ سے مرکزی حیثیت حاصل ہو گئی۔ انگریزی زبان،انجلیکن چرچ، انگریزی قوانین بہت سارے دیگر ممالک کے قانونی نظام کی بنیاد بن گئے۔ یہاں کے پارلیمانی جمہوری نظام کو بھی بہت سارے ممالک نے اپنا لیا۔ 18ویں صدی کے صنعتی انقلاب کی ابتداء انگلستان سے ہوئی اور انگریز قوم دنیا کی پہلی صنعتی قوم بنی۔ انگلستان کی رائل سوسائٹی نے جدید تجرباتی سائنس کی بنیاد رکھی۔
 
انگلستان بالخصوص وسطی اور جنوبی حصوں کی سرزمین زیادہ تر کم بلندی والی پہاڑیوں اور میدانوں پر مشتمل ہے۔ تاہم شمال اور جنوب مغرب میں زیادہ بلند علاقے بھی موجود ہیں۔ انگلستان کا دارلحکومت لندن نہ صرف ملک کا سب سے بڑا شہر ہے بلکہ کئی حوالوں سے یورپی یونین کی سب سے بڑی بلدیہ کا درجہ رکھتا ہے۔ انگلستان کی کل آبادی ۵5 کروڑ ۱۰10 لاکھ ہے جو برطانیہ کی کل آبادی کا ۸۴84 فیصد بنتی ہے۔ تاہم آبادی کا بڑ احصہ لندن، جنوب مشرق اور وسطی علاقوں کے ساتھ ساتھ شمال مغرب میں آباد ہے۔ یہی تمام علاقے ۱۹ ویں19ویں صدی کے صنعتی انقلاب کے دوران آباد ہوئے تھے۔ بڑے شہروں سے ہٹ کر زیادہ تر علاقے چراگاہوں اور سرسبز میدانوں پر مشتمل ہے۔
 
۱۲۸۴ کے بعد سے انگلستان کی سلطنت بشمول ویلز کے یکم مئی ۱۷۰۷ تک آزاد ریاست تھا۔ تاہم اس تاریخ کو معاہدے کے تحت سکاٹ لینڈ اور انگلینڈ کی سلطنتیں ملا دی گئیں۔ ۱۸۰۰ عیسوی میں آئرلینڈ کو بھی ملا کر یونائٹڈ کنگڈم آف گریٹ برٹین اینڈ آئر لینڈ بنا دیا گیا۔ ۱۹۲۲ میں آئرلینڈ کو الگ ڈومینن کا درجہ دے دیا گیا۔ تاہم ۱۹۲۷ میں ایک اور پارلیمانی ایکٹ کے تحت آئرلینڈ کی چھ کاؤنٹیوں کو واپس لے کر (انگریزی: '''یونائٹڈ کنگڈم آف برٹین اینڈ ناردرن آئر لینڈ بنا دیا گیا''')۔
 
۱۲۸۴1284 کے بعد سے انگلستان کی سلطنت بشمول ویلز کے یکم مئی ۱۷۰۷1707 تک آزاد ریاست تھا۔ تاہم اس تاریخ کو معاہدے کے تحت سکاٹ لینڈ اور انگلینڈ کی سلطنتیں ملا دی گئیں۔ ۱۸۰۰1800 عیسوی میں آئرلینڈ کو بھی ملا کر یونائٹڈ کنگڈم آف گریٹ برٹین اینڈ آئر لینڈ بنا دیا گیا۔ ۱۹۲۲1922 میں آئرلینڈ کو الگ ڈومینن کا درجہ دے دیا گیا۔ تاہم ۱۹۲۷1927 میں ایک اور پارلیمانی ایکٹ کے تحت آئرلینڈ کی چھ کاؤنٹیوں کو واپس لے کر (انگریزی: '''یونائٹڈ کنگڈم آف گریٹ برٹین اینڈ ناردرن آئر لینڈ بنا دیا گیا''')۔گیا۔
== وجہ تسمیہ ==
انگلینڈ قدیم انگریزی زبان کے لفظ انگلا سے لیا گیا ہے جس کے معنی ہیں “انگلیز کی زمین”۔ انگلیز قدیم جرمنکجرمینک قبائل تھے جو ابتدائی قرونِ وسطٰی میں یہاں آن آباد ہوئے۔
 
== تاریخ ==
=== قدیم تاریخ ===
سطر 116 ⟵ 114:
 
== تعلیم ==
===تاریخ===
برطانیہ کے لوگ پہلے جنگلی قبیلے تھے اور اِن کے پاس تعلیم ۱۹ ویں سدی میں اس طرہ آئ کہ اِنھوں نے دوسری جنگِ ازیم میں جرمن سائنسدان اغواہ کر کر کے اُن سے کام لیا ــ اور اپنا نام دنیا میں اس طرہ بنایا گویا جیسا اُنہوں نے خود کیا ــ اور اِس سے قبل [[بو علی سینا]] جیسے مسلمان سائنسدانوں کے کاموں کو لے کر اس طرہ اُن کا نام '''ایویسینا''' ('''Avvicena''') میں بدل دیا جیسا یہ کوئ انگلستانی تھا مگر نہیی ــ
 
=== یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے ===
19 سال تک تعلیم کے امور کی دیکھ بھال حکومت کرتی ہے۔ ٹیکسوں کی مدد سے چلنے والے سکولوں میں 93 فیصد طلباء پڑھتے ہیں۔ محدود مقدار میں طلباء مذہبی سکولوں کو بھی جاتے ہیں۔ تین سے چار سال کی عمر کے بچوں کے لئے نرسری سکول ہوتا ہے۔ چار سے گیارہ سال تک کی عمر کے بچوں کے لئے پرائمری سکول ہے۔ گیارہ سے سولہ سال تک کے نوجوانوں کے لئے ثانوی سکول ہے جبکہ اختیاری دو سال مزید لگا کر چھ سال کا کالج بھی ہوتا ہے۔
سطر 125 ⟵ 120:
 
انگلستان کی جامعات کو دنیا کی بہترین جامعات میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان میں کیمبرج یونیورسٹی، امپریل کالج، آکسفورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی کالج لندن وغیرہ دنیا کی دس بہترین جامعات میں سے ہیں۔ لندن سکول آف اکنامکس کو معاشیات کی تعلیم اور تحقیق کے حوالے سے دنیا کا بہترین ادارہ گردانا جاتا ہے۔ یونیورسٹی کی ڈگری کی کئی اقسام ہوتی ہیں جو فرسٹ کلاس، اپر سیکنڈ کلاس اور لوئر سیکنڈ کلاس، تھرڈ کلاس اور ان کلاسی فائیڈ یعنی تھرڈ کلاس سے بھی نیچے ہوتی ہیں۔
 
== سائنس اور ٹیکنالوجی ==
سائنس اور ریاضی کے شعبے میں اہم انگریز سائنس دانوں میں سر آئزک نیوٹن، مائیکل فیراڈے، رابرٹ ہک، رابرٹ بوائل، جوزف پریسٹلے، جے جے تھامپسن، [[چارلس ببیج]]، چارلس ڈارون، سٹیفن ہاکنگ، کرسٹوفر رن، ایلن ٹرنگ، فراسز کرک، جوزف لسٹر، ٹم برنرز لی، اینڈریو ویلز اور رچرڈ ڈاکنز اہم ہیں۔ صنعتی انقلاب چونکہ انگلستان سے ہی شروع ہوا تھا، اس لئے یہاں بہت ساری نئی ایجادات ہوئی تھیں جن میں ریلوے انجن، دخانی جہاز، ڈھیروں پل وغیرہ اہم ہیں۔ ایڈورڈ جینر کی دریافت کردہ چیچک کی ویکسین کے بارے کہا جاتا ہے کہ اس کی مدد سے جتنی جانیں بچائی گئی ہیں، وہ آج تک ہونے والی تمام جنگوں کی اموات کی کل تعداد سے زیادہ ہیں۔
 
انگریزی ایجادات میں جیٹ انجن، پہلی صنعتی سپننگ مشین، پہلا کمپیوٹر، پہلا جدید کمپیوٹر، انٹر نیٹ اور ایچ ٹی ٹی پی اور ایچ ٹی ایم ایل، پہلا کامیاب انتقالِ خون، میکانکی ویکیووم کلینر، لان موور، سیٹ بیلٹ، ہور کرافٹ، برقی موٹر، دخانی انجن جبکہ نظریات میں ڈارون کا نظریہ ارتقاء، اٹامک تھیوری اہم ہیں۔ نیوٹن نے بے شمار ایجادات کے ساتھ ساتھ بہت سارے نظریئے بھی پیش کئے۔
 
== قومی علامات ==