"صلاح الدین ایوبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 99:
موجودہ دور کے ایک انگریز مورخ لین پول نے بھی سلطان کی بڑی تعریف کی ہے اور لکھتا ہے کہ ”اس کے ہمعصر بادشاہوں اور اس میں ایک عجیب فرق تھا۔ بادشاہوں نے اپنے جاہ و جلال کے سبب عزت پائی اور اس نے عوام سے محبت اور ان کے معاملات میں دلچسپی لے کر ہردلعزیزی کی دولت کمائی“۔
 
صلاح الدین ایوبی کی قائم کردہ حکومت اسان کے والد نجم الدین ایوب کے نامی پر ”[[ایوبی سلطنت|ایوبی]]“ کہلاتی تھی۔
 
صلاح الدین اگرچہ ایک دانشمند اور قابل حکمران تھاتھے لیکن وہ خود کو رواجی تصور سے آزاد نہ کرسکا۔کرسکے۔ خلافت کے حقیقی تصور کو اب مسلمان معاشرہ اس حد تک بھلا چکا تھا کہ نور الدین اور صلاح الدین جیسے حکمران بھی ملوکیت کے انداز میں سوچتے تھے ۔ جانشینی کے معاملے میں صلاح الدین نے وہی غلطی کی جو سب سے پہلے [[ہارون الرشید]] نے کی تھی اور [[سلجوقی سلطنت|سلجوقیوں]] کے بعد سے تمام حکمران کرتے چلے آرہے تھے ۔ اس نے زمانے کے غلط رواج کے تحت اپنی سلطنت تین لڑکوں میں تقسیم کردی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ طاقتور سلطنت تقسیم ہوکر کمزور پڑگئی۔ پھر بھی ایوبی خاندان کے ان چند لائق حکمرانوں جن میں صلاح الدین کا بھائی [[ملک عادل]] اور اس کا لڑکا [[ملک کامل]] قابل ذکر ہیں، [[مصر]]، [[شام]]، [[حجاز]] اور [[یمن]] کو تقریباًًتقریباً 60 سال تک بڑی حد تک متحد رکھا۔ 648ھ میں ایوبی خاندان کی حکومت ختم ہوگئی اور ان کی جگہ ترک غلاموں کی حکومت قائم ہوئی جو [[مملوک]] کہلاتی تھی۔
 
== حوالہ جات ==