"صلاح الدین ایوبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏انتقال: اضافہ اندرونی ربط/روابط، درستی املا
←‏فتح بیت المقدس: اضافہ اندرونی ربط/روابط
سطر 41:
== فتح بیت المقدس ==
 
حطین کی فتح کے بعد صلاح الدین نے [[بیت المقدس]] کی طرف رخ کیا ایک ہفتہ تک خونریز جنگ کے بعد عیسائیوں نے ہتھیار ڈال دیے اور رحم کی درخواست کی۔ [[بیت المقدس]] پورے 88 سال بعد دوبارہ مسلمانوں کے قبضہ میں آیا اور تمام [[فلسطین]] سے مسیحی حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔ [[بیت المقدس]] کی فتح صلاح الدین ایوبی کا عظیم الشان کارنامہ تھا۔ اس نے [[مسجد اقصٰی]] میں داخل ہوکر [[نور الدین زنگی]] کا تیار کردہ منبر اپنے ہاتھ سے مسجد میں رکھا۔ اس طرح [[نور الدین زنگی]] کی خواہش اس کے ہاتھوں پوری ہوئی۔
 
صلاح الدین نے [[بیت المقدس]] میں داخل ہوکر وہ مظالم نہیں کئے جو اس شہر پر قبضے کے وقت عیسائی افواج نے کئے تھے ۔ صلاح الدین ایک مثالی فاتح کی حیثیت سے [[بیت المقدس]] میں داخل ہوا۔ اس نے زر فدیہ لے کر ہر عیسائی کو امان دے دی اور جو غریب فدیہ نہیں ادا کر سکے ان کے فدیے کی رقم صلاح الدین اور اس کے بھائی [[ملک عادل]] نے خود ادا کی۔
 
[[بیت المقدس]] پر قبضہفتح کے ساتھ [[یروشلم]] کی وہ مسیحی حکومت بھی ختم ہوگئی جو [[فلسطین]] میں [[1099ء]] سے قائم تھی۔ اس کے بعد جلد ہی سارا فلسطین مسلمانوں کے قبضے میں آگیا۔
 
[[بیت المقدس]] پر تقریباً 761 سال مسلسل مسلمانوں کا قبضہ رہا۔ تاآنکہ [[1948ء]] میں [[ریاست ہائے متحدہ امریکہ|امریکہ]] ، [[برطانیہ]] ، [[فرانس]] کی سازش سے [[فلسطین]] کے علاقہ میں [[اسرائیل|یہودی سلطنت]] قائم کی گئی اور [[بیت المقدس]] کا نصف حصہ یہودیوں کے قبضے میں چلا گیا۔ [[6 روزہ جنگ|1967ء کی عرب اسرائیل جنگ]] میں [[بیت المقدس]] پر اسرائیلیوں نے قبضہ کرلیا ۔
 
== تیسری صلیبی جنگ ==