"حزیں قادری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏حالات زندگی: مواد کی نئی ترتیب
←‏حالات زندگی: درستی املا
سطر 35:
 
== حالات زندگی ==
حزیں قادری [[1926ء]] کو گاؤں راجہ تمولی، [[گوجرانوالہ]]، [[برطانوی ہندوستان]] (موجودہ [[پاکستان]]) میں پیدا ہوئے<ref name="dunya.com.pk">[http://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2014-09-21/10581#.V0P4uyF4mXY حزیں قادری…پنجابی فلموں کے ماتھے کا جھومر ، عبدالحفیظ ظفر ، ''روزنامہ دنیا''، لاہور، 21 نومبر 2014ء]</ref><ref name="پاکستان کرونیکل">ص 683، ''[[پاکستان کرونیکل]]''، [[عقیل عباس جعفری]]، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء</ref>۔ان کا اصل نام بشیر احمد تھا۔ وہ غربت و افلاس کے سبب اپنی تعلیم مکمل نہ کرسکے، صرف پرائمری تک تعلیم حاصل کرسکے۔ انہیں سب سے پہلے [[ریڈیو پاکستان]] میں اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملا جہاں ان کا پہلا گیت ہی ''اکھیاں توں رہن دے اکھیاں دے کول کول'' بہت مقبول ہوا۔پاکستانی فلمی صنعت کے نامور ہدایت کارانور کمال پاشا نے [[1950ء]] میں انہیں اپنی کامیاب فلم ''دو آنسو '' میں موقع دیا۔<ref name="dunya.com.pk" />۔ یہ فلم اردو میں بنی تھی تاہم اس فلم کے بعد انہوں نے صرف اور صرف پنجابی فلموں کی کہانیاں اور نغمات لکھے۔ ان کی مشہور فلموں میں ''ہیر''، ''پاٹے خان''، ''چھومنتر''، ''ڈاچی''، ''ملنگی''، ''پنھے خاں'' ، '' پتن'' ، '' ماہی منڈا'' ، '' نوراں'' ، '' موج میلہ'' ، '' جماں جنج نال'' ، '' چن مکھناں'' ، '' باؤ جی'' ، '' سجن پیارا'' ، '' جنٹرمین'' ، '' ماں پتر'' ،'' سجناں دور دیا'' ، ''خان چاچا'' ، '' سلطان'' ، '' مستانہ ماہی'' اور کئی دوسری فلمیں شامل ہیں<ref name="پاکستان کرونیکل" />۔وہ [[1970ء]] میں ریلیز ہونے والی پنجابی فلم ’’سجناں''سجناں دور دیا‘‘دیا'' کے پروڈیوسر بھی تھے۔<ref name="dunya.com.pk" />
 
حزیں قادری کے مشہور نغمات میں فلم ہیر کا نغمہ ''اسین جان کے میٹ لئی اکھ وے''، فلم ''چھومنتر'' کا، ''برے نصیب مرے''، فلم ''ڈاچی'' کا ''ٹانگے والا خیر منگدا'' اور ''اکھیاں توں رہن دے اکھیاں دے کول کول'' سرفہرست ہیں۔<ref name="پاکستان کرونیکل" />