"اشوک اعظم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
{{Infobox royalty
|title = [[چکراورتی]]<ref name="Fogelin2015">{{cite book|author=Lars Fogelin|title=An Archaeological History of Indian Buddhism|url=https://books.google.com/books?id=yPZzBgAAQBAJ&pg=PA81|date=1 April 2015|publisher=Oxford University Press|isbn=978-0-19-994823-9|pages=81–}}</ref><ref name="Kleiner2015">{{cite book|author=Fred Kleiner|title=Gardner’s Art through the Ages: A Global History|url=https://books.google.com/books?id=q4bCBAAAQBAJ&pg=PT474|date=1 January 2015|publisher=Cengage Learning|isbn=978-1-305-54484-0|pages=474–}}</ref>
|image =Ashoka2.jpg
|image =Indian_relief_from_Amaravati,_Guntur._Preserved_in_Guimet_Museum.jpg
|caption =اشوکِ اعظم کی ایک تصویر
|caption = A {{circa|1st century BCE/CE}} relief from [[Amaravathi village, Guntur district|Amaravati]], [[Andhra Pradesh]] (India). The figure in the centre may represent Ashoka.
|succession= تیسرا شہنشاہِ موریہ
|reign = {{circa|268|232 BCEق م}}{{sfn|Upinder Singh|2008|p=331}}
|coronation = 268 ق م{{sfn|Upinder Singh|2008|p=331}}
|predecessor = [[بندوسارا]]
سطر 30:
|death_place = [[پاٹلی پوترا]]، [[پٹنہ]]
}}
[[
 
[[File:Indian_relief_from_Amaravati,_Guntur._Preserved_in_Guimet_Museum.jpg|thumb|آندھرا پردیش کے امراوتی میں واقع اشوک کا ایک مجسمہ (پہلی صدی عیسوی)]]
[[ملف:Ashoka2.jpg|framepx|thumb|left|اشوکِ اعظم]]
 
'''اشوک''' [[سلطنت موریہ ]] کا تیسرا شہنشاہ گزرا۔ وہ[[سلطنت مگدھ]] (جنوبی بہار۔ بھارت) کا راجا [[چندر گپت موریا]] کا پوتا ہے۔ اشوک 272 ق ۔ م میں گدّی پر بیٹھا۔ اُس نے چندر گُپت سے بھی زیادہ شہرت پائی۔ اُس کو اکثر اشوکِ اعظم کہا جاتا ہے کیونکہ اپنے عہد کا سب سے بڑا اور طاقتور راجہ تھا۔ جوانی میں اشوک لڑائی کا بڑا مرد تھا۔ کہا کرتا تھا کہ کلِنگ (اُڑیسا) کو فتح کر کے اپنی سلطنت میں شامِل کر لوں گا۔ چنانچہ تین سال لڑا اور [[کلنگ]] کو فتح کر لیا۔ کہتے ہیں کہ اس جنگ میں ہزاروں لاکھوں کا خون ہوتا ہوا دیکھ کر اشوک کے دل میں ایسا رحم آیا کہ یک بیک طبیعت بالکل بدل گئی کہنے لگا کہ اب میں بدھ کی تعلیم پر چلوں گا اور کبھی کسی سے لڑائی نہ کروں گا۔ بدھ مت کو اپنے تمام راج کا مذہب قرار دیا اور اپنا نام پر یاد رشی یا حبیب خدا رکھا۔ اس کا ایک بیٹا بھکشو اور بیٹی بھکشنی ہوگئی۔ اس نے دونوں کو سیلون )سنگلدیب( بھیجا کہ وہاں بدھ مت کی تبلیغ کریں۔ اب دوسری مجلس کو منعقد ہوئے سوا سو سال سے زیادہ ہوگئے تھے اور بدھ مت میں کئی قسم کی تبدیلیاں نمایاں ہونے لگی تھیں۔ ان کی تحقیق کے لیے 242 ؁ ق ۔ م میں اشوک نے اس مذہب کے ایک ہزار بزرگوں اور عالموں کی تیسری بڑی مجلس منعقد کی۔ مراد یہ تھی کہ بدھ مت کی تعلیم بعد کی بدعتوں اور آمیزشوں سے پاک ہو کر اپنے بانی کی اصلی تعلیم کے مطابق ہو جائے۔ پاٹلی پتر میں یہ مجلس منعقد ہوئی۔ بدھ مت کی تمام حکایتیں اور روایتیں پالی زبانی میں لکھ لی گئیں۔ کچھ اوپر دو ہزار برس سے بدھ مت کے جو شاستر جنوبی ایشیا میں جاری ہیں۔ وہ اسی مجلس کے مرتب کیے ہوئے ہیں، بدھ دھرم کی تبلیغ کے لیے اشوک نے کشمیر، قندھار، تبت، برہما، دکن اور سیلون (سنگلدیپ) میں بھکشو روانہ کئے۔