"باناز: قصہ محبت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←‏top: clean up, replaced: ← , ← (17) using AWB
سطر 62:
۔
==کہانی==
باناز [[عراق]] کے ایک کرد گھرانے میں پیدا ہوئی، اور دس سال کی عمر میں اپنے اہل خاندان کے ساتھ [[برطانیہ]] منتقل ہو گئی۔ 17 سال کی عمر میں اسکی شادی اپنے سے دس سال بڑے چچا زاد بھائی سے کر دی گئی۔ میاں بیوی میں نہ بن پائی، باناز کو بیشتر اوقات تشدد کا سامنا کرنا پڑتا تھا، ماب باپ نے بھی بیٹی کو اس جہنم سے نکالنے کی بجائے حالات سے سمجھوتا کرنے کی تلقین کی۔ باناز نے خاندان کی خواہشات کے برعکس طلاق کی کوشش کی۔ اور بعد میں برطانیہ میں پلے بڑھے رحمت نامی کرد نوجوان کی محبت میں گرفتار ہو گئی اور دونوں شادی کرنا چاہتے تھے۔ جب خاندان کو اس بات کی بھنک پڑی، تو ایک دن باپ نے بیٹی کو شراب پلا کر نشے کی حالت میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا، باناز باپ کے ارادے بھانپ گئی اور بھاگ کر پولیس کے پاس جا پہنچی لیکن پولیس نے اس کی کہانی کو نشے میں دھت ایک لڑکی کی خرافات سمجھ کر واپس ماں باپ کے گھر بھیج دیا۔ کچھ عرصہ بعد باناز پر اسرار طور پر غائب ہو گئی۔ رحمت نے پولیس کو کمشدگی کو باناز کے قتل سے تعبیر کرتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی، لیکن ابتدائی تحقیقات کے بعد معاملہ سرد خانے کی نذر ہو گیا۔اتفاق سے کچھ عرصہ بعد یہ فائل کیرولین گڈ نامی خاتون تفتیشاتی پولیس افسر کی نظروں سے گزری، جس نے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کیلیئےکیلئے سر دھڑ کی بازی لگا دی۔ کیرولین کی تفتیش کی وجہ سے یہ پر اسرار گتھی سلجھ گئی، باناز کا قتل کے پیچھے باناز کے باپ اور چچا جو لندن کی کرد کمیونٹی میں بہت با رسوخ تھا، گرفتار کر لیا گیا۔ جنہوں نے اپنے تین بھتیجوں کو عراق سے بلوا کر باناز کو قتل کروایا تھا۔ ان تینوں کو عراق سے [[لندن]] لانے کیلئے کیرولین کو بڑے پاپڑ پیلنے پڑے، لیکن وہ اس میں سرخرو نکلی۔ باناز کے باپ چچا اور تینوں قاتلوں کو سزا ہوئی۔ اس سارے مقدمے میں باناز کی بڑی بہن بیخال محمود نے اپنی مری بہن کا ساتھ دیتے ہوئے اپنے باپ اور چچا کے خلاف عدالت میں بیانات دیئے۔ باناز کی لاش جو ایک سوٹ کیس میں رکھ کر صحن میں دبا دی گئی تھی اور اس پر ایک پرانا فریج رکھا ہوا تھا، برآمد کر لی گئی۔ برطانوی ملکہ نے بذات خود کیرولین کو اس کامیابی پر اعزاز سے نوازا۔
 
{{cquote|bgcolor=#F0FFF0|"غیرت کے نام پر قتل' کی لعنت پر ایک دردناک، نمایاں، اور بروقت بصیرت افروز فلم. ... صیح معنوں میں ایک ڈراونی فلم (horror movie) جو باناز محمود کی انتہائی دردناک زندگی، محبت، دہشت زدگی اور بالاخر موت کی کہانی بیان کرتی ہے وہ موت جو ان لوگوں کے ہاتھوں ہوتی ہے جنہیں اس سے سب سے زیادہ محبت کرنی چاہیے تھی، یعنی اس کا اپنا خاندان." <br> <small> [[جان سنو ]], [[چینل فور]] <ref>
سطر 74:
}}</ref> }}
 
{{cquote|bgcolor=#F0FFF0|" باناز اے لو سٹوری سے ایک کار حادثے کو آہستہ آہستہ (slow motion) سے دیکھتے ہونے کا احساس ہوتا ، جس سے وہ معلومات آپ تک پہنچتی ہیں جنہیں دیکھ کر آپ کا دم گھٹنے لگتا ہے، ( فلم کا) نتیجہ پہلے سے ہی جاننے کے باوجود اپکو تعجب سا ہوتا ہے، کیوں کوئی بھی نہیں تھا جو اس حادثے کو ہونے سے روک دیتا، یہ معلومات جو آہستہ آہستہ اور بتدریج ٹپ ٹپ کے انداز میں آپکے سامنے آتی ہیں، آپکو ڈریم آف اے لائف کے المیہ کی کہانی کی جانب لے جاتی ہیں، کہ کس طرح جوئس ونسنٹ کو معاشرہ 2003ء میں اکیلے مرنے کیلیئےکیلئے چھوڑ دیتا ہے." <br> <small> ڈیوڈ پیرلی <ref>
{{cite web
| author = David Perilli
سطر 83:
|accessdate=2013-03-11
}}</ref> }}
{{cquote|bgcolor=#F0FFF0| "اگر ان کے اپنے خونی رشتہ داروں نے انہیں چھوڑ دیا، دغا دیا، بھلا دیا اور انہیں اذیتیں دیں، تو وہ اب ہماری بچیاں، ہماری بہنیں اور ہماری مائیں ہیں۔ ہم ان کیلیئےکیلئے گریہ و زاری کریں گے، ہم ان کو یاد رکھیں گے، ان کی کہانی ہماری یاداشت سے کبھی محو نہ ہو پائے گی، ہم انہیں کبھی نہیں بھلائیں گے"۔ <br> <small> سیف ورلڈ سے فلم بنانے کی وجہ پر دیا خان کے الفاظ.<ref>
{{cite web
| author =