سطر 54:
{{شعر آغاز}}
کب سے ہیں ایک حرف پہ نظریں جمی ہوئی<br />▼
<div style='text-align: center;'>
میں پڑھ رہا ہوں جو نہیں لکھا کتاب میں<br />▼
اک یاد ہے کہ چھین رہی ہے لبوں سے جام<br />▼
اک عکس ہے کہ کانپ رہا ہے شراب میں <br />▼
{{شعر اختتام}}
|