"المستنصر باللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 35:
'''مستنصر باللہ''' [[خلافت عباسیہ|عہد عباسیہ]] کے آخری خلفاء میں سے ایک تھا جس نے [[1226ء]] سے [[1242ء]] تک خود مختار ریاست پر حکومت کی۔ وہ آخری دور کے عباسی خلفاء میں سب سے زيادہ نیک نام اور مشہور ہے۔ اس نے اپنے باپ [[ظاہر باللہ بن ناصر الدین|الظاہر بامر اللہ]] کے بعد حکومت سنبھالی اور کل 17 سال حکومت کی اور اس کا دور{{زیر}} حکومت عباسیوں کے آخری دور کا عہد{{زیر}} زریں ہے۔ اس کے عہد میں بکثرت مساجد، خانقاہیں، مسافر خانے، سرائے اور شفا خانے تعمیر کیے گئے۔ اس نے بغداد میں ایک ایسا مدرسہ بنایا جس کے آگے [[نظام الملک طوسی]] کا [[مدرسہ نظامیہ]] بھی ماند پڑ گیا۔ اس مدرسے کا نام خلیفہ کے نام پر '''[[مدرسہ مستنصریہ]]''' تھا۔ اس مدرسے کی عمارت سات سال میں مکمل ہوئی۔ مدرسے کا [[کتب خانہ]] اتنا بڑا تھا کہ اس کے لیے 60 [[اونٹ|اونٹوں]] پر کتابیں لد کر آئیں۔ جب یہ مدرسہ کھلا تو اس میں ڈھائی سو طالب علم داخل ہوئے۔ مدرسے کی خاص بات یہاں تمام اشیاء اور ہر طالبعلم کو ماہانہ وظیفے کی فراہمی تھی۔ مدرسہ میں ایک [[شفا خانہ]] اور ایک عمدہ [[حمام]] بھی تھا۔ اس مدرسے کی عمارت شکستہ حالت میں آج بھی [[بغداد]] میں موجود ہے۔
مستنصر نے رفاہ عام کے ان کاموں کے علاوہ سلطنت کو بھی بڑا مضبوط کیا۔ اس کا زمانہ بڑا نازک تھا۔ [[چنگیز خان]] کی [[تاتاری]] افواج [[ایران]] اور [[ماوراء النہر]] کو تباہ کر چکی تھیں اور اس کی سرحد عباسی خلافت سے مل گئی تھی۔ مستنصر نے اس خطرے کی روک تھام کے لیے ایک لاکھ سوار فوج تیار کی۔ پیادہ فوج اس کے علاوہ تھے۔ اس کے بعد [[مستعصم باللہ]] نے حکومت سنبھالی جو عباسی خلافت کا آخری فرمانروا تھا۔
==عہد خلافت میں کارہائے نمایاں==
مستنصر باللہ نے اپنے عہد خلافت میں [[خلافت عباسیہ]] کو دوبارہ عروج پر قائم کرنے کی کوشش کی اور اِس سعی کی خاطر کئی بہترین بندوسبت کروائے جس سے [[خلافت عباسیہ]] کی رونق [[ہارون الرشید]] کے زمانہ جیسی دکھائی دینے لگی تھی۔
 
مستنصر باللہ نے عوام میں انصاف کی فراہمی آسان کی، رعایا میں عدل پھیلا دیا۔ مقدمات میں فوری اِنصاف رائج العام کیا۔
 
==وفات==