"المستنصر باللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 60:
* '''ابو القاسم ھبۃ اللہ ابن الرواحہ''' : یہ شخص مشہور مالدار تاجر اور [[دمشق]] کے معتبرین میں سے ایک تھا ۔ دراز قد تھا اور داڑھی ندارد تھی۔ باب الفرادیس [[دمشق]] میں اِس نے مدرسہ رواحیہ تعمیر کروایا اور مذہب شافعیہ کے لیے وقف کردیا۔ اِس کی نگرانی اور تدریس کا فریضہ شیخ تقی الدین بن الصلاح الشہرزوری کے سپرد کیا گیا ۔ [[حلب]] میں بھی اِس کا ایک مدرسہ تھا اور اُسی مدرسہ میں ابن الرواحہ آخری عمر میں گوشہ نشیں ہوگیا تھا ۔ اِسے [[دمشق]] میں صوفیاء کے قبرستان میں دفن کیا گیا۔ [[623ھ]] مطابق [[ 1226ء]] میں فوت ہوا۔<ref>ابن کثیر الدمشقی: البدایۃ والنہایۃ، جلد 13 صفحہ 150، تذکرہ سال ہجری 623ھ۔ طبع لاہور۔</ref>
* '''ابو محمد محمود بن مودود بن محمود البلاجی الحنفی الموصلی''' : موصل شہر میں اِن کا ایک مدرسہ تھا جو اِن کے نام سے مشہور تھا۔ یہ نسلاً ترک تھے بعد ازاں علمائے مشائخ میں شمار ہونے لگے۔ دین میں راسخ الاعتقاد اور پختہ تھے۔ 16 [[جمادی الثانی]] [[623ھ]] مطابق [[15 اپریل]] [[1226ء]] کو 80 سال کی عمر میں [[موصل(شہر)]] میں فوت ہوئے اور وہیں دفن کیے گئے۔<ref>ابن کثیر الدمشقی: البدایۃ والنہایۃ، جلد 13 صفحہ 150، تذکرہ سال ہجری 623ھ۔ طبع لاہور۔</ref>
* '''نجیب الدین یاقوت یعقوب ابن عبداللہ متولی شیخ تاج الدین الکندی''' : اِنہیں ادب و شعر میں خاصا کمال حاصل تھا۔ جامع [[دمشق]] کے شمال مشرقی زاویہ کے کتب خانہ کی کتابیں اِن کے لیے وقف کردی گئی تھیں اور وہ تعداد میں 761 جلدیں تھیں۔ اِن کے بعد اِن کے بیٹے کو وقف کردی گئیں۔ بعد ازاں وہ کتب علماء کو وقف کی گئیں اور سقوط بغداد میں یہ کتب ضائع ہوگئیں اور بیشتر فروخت کردی گئیں۔ ماہ [[رجب]] [[623ھ]] مطابق [[جولائی]] [[1226ء]] میں [[بغداد]] میں فوت ہوئے اور امام [[ابوحنیفہ]] کے مزار کے پاس مقبرہ خیزران والے قبرستان میں دفن کیے گئے۔ <ref> ابن کثیر الدمشقی: البدایۃ والنہایۃ، جلد 13 صفحہ 150/151، تذکرہ سال ہجری 623ھ۔ طبع لاہور۔</ref>
 
==وفات==