"المستنصر باللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 61:
* '''ابو محمد محمود بن مودود بن محمود البلاجی الحنفی الموصلی''' : موصل شہر میں اِن کا ایک مدرسہ تھا جو اِن کے نام سے مشہور تھا۔ یہ نسلاً ترک تھے بعد ازاں علمائے مشائخ میں شمار ہونے لگے۔ دین میں راسخ الاعتقاد اور پختہ تھے۔ 16 [[جمادی الثانی]] [[623ھ]] مطابق [[15 اپریل]] [[1226ء]] کو 80 سال کی عمر میں [[موصل(شہر)]] میں فوت ہوئے اور وہیں دفن کیے گئے۔<ref>ابن کثیر الدمشقی: البدایۃ والنہایۃ، جلد 13 صفحہ 150، تذکرہ سال ہجری 623ھ۔ طبع لاہور۔</ref>
* '''نجیب الدین یاقوت یعقوب ابن عبداللہ متولی شیخ تاج الدین الکندی''' : اِنہیں ادب و شعر میں خاصا کمال حاصل تھا۔ جامع [[دمشق]] کے شمال مشرقی زاویہ کے کتب خانہ کی کتابیں اِن کے لیے وقف کردی گئی تھیں اور وہ تعداد میں 761 جلدیں تھیں۔ اِن کے بعد اِن کے بیٹے کو وقف کردی گئیں۔ بعد ازاں وہ کتب علماء کو وقف کی گئیں اور سقوط بغداد میں یہ کتب ضائع ہوگئیں اور بیشتر فروخت کردی گئیں۔ ماہ [[رجب]] [[623ھ]] مطابق [[جولائی]] [[1226ء]] میں [[بغداد]] میں فوت ہوئے اور امام [[ابوحنیفہ]] کے مزار کے پاس مقبرہ خیزران والے قبرستان میں دفن کیے گئے۔ <ref> ابن کثیر الدمشقی: البدایۃ والنہایۃ، جلد 13 صفحہ 150/151، تذکرہ سال ہجری 623ھ۔ طبع لاہور۔</ref>
* '''چنگیز خان بن یسوکائی''' : تاتاریوں کا بادشاہِ اعظم، اِس کا اصل نام تیموجین تھا اور یہ [[1162ء]] میں [[سلسلہ کوہ خینتی]] میں واقع [[صحرائے گوبی]] میں پیدا ہوا۔ موسم بہار [[1206ء]] میں [[دریائے اونون]] [[منگولیا]] کے قریب تاتاریوں کا بادشاہ بنا۔ [[18 اگست]] [[1227ء]] کو 65 سال کی عمر میں فوت ہوا۔ اِس کے زمانہ حکومت میں مسلم ریاستیں اور مسلم مقبوضات پر تاتاریوں نے خوب اودھم مچائی اور قتل عام کرتے رہے۔
 
==وفات==