"المستنصر باللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 57:
 
==خلیفہ مستنصر باللہ کے عہد خلافت [[623ھ]] تا [[640ھ]] مطابق [[1226ء]] تا [[1242ء]] میں فوت ہونے والے اعیان==
'''[[623ھ]] مطابق [[1226ء]]/[[1227ء]]''' :
* '''یونس بن بدران بن فیروز جمال الدین المصری''' : مصر کے قاضی القضاۃ مقرر ہوئے اور علم میں یگانہ روزگار تھے۔ امام [[شافعی]] کی کتاب " الام " کا اختصار کیا اور فرائض میں ایک طویل کتاب تصنیف کی۔ [[دمشق]] میں بیت المال کا کام بھی اِنہیں سونپ دیا گیا تھا۔ شاہان [[دمشق]] کی جانب سے خلفاء اور ملوک کو مراسلے اِرسال بھی آپ ہی کیا کرتے تھے۔ حاکم [[دمشق]] المعظم نے الزکی ابن الزکی کو معزول کردیا اور اِنہیں [[دمشق]] کا قاضی القضاۃ مقرر کردیا۔[[دمشق]] کے مدرسہ عادلہ کبیرہ میں درس دینے والے پہلے امام ہیں۔ تفسیر اور فقہ کا درس دیا کرتے تھے۔ سامعین کو روایت کرنے اور لکھ لینے کے متعلق دفتروں میں نقل کرنے کو اچھا خیال کیا کرتے تھے۔ہر [[جمعہ ]] اور [[منگل]] کے دن کی صبح کو عدل و اِنصاف کے واسطے بیٹھا کرتے اور ایوان عادلیہ میں شہر کے تمام گواہوں کو بلوا لیا کرتے اور جس نے کوئی خط اِنصاف کے لیے لکھا ہوتا، وہ حاضر ہو جاتا اور اپنے گواہان کو بھی بلوا لیتا اور وہ حاکم کے سامنے گواہی دیتے اور یہ سب جلدی میں تحریر کرلیا جاتا۔ جمال الدین مصری ہر جمعہ کو وقت عصر کے بعد مزار عثمان پر کمالی کھڑکی میں نشست کرتے اور فیصلہ کرتے حتیٰ کہ نماز مغرب اداء کرلیتے۔ بسا اوقات عشاء کی نماز اداء کرنے تک وہیں رکے رہتے۔ اِن کا علم کا مذاکرہ بہت خوب تھا۔ اگر کسی شے کو لے لیا کرتے تو لوگ برا نہیں مناتے تھے۔ ماہِ [[ربیع الاول]] [[623ھ]] مطابق [[مارچ]] [[1226ء]] میں فوت ہوئے اور اِنہیں جامع مسجد [[دمشق]] کے قریب دفن کیا گیا۔ <ref>ابن کثیر الدمشقی: البدایۃ والنہایۃ، جلد 13 صفحہ 148، تذکرہ سال ہجری 623ھ۔ طبع لاہور۔</ref>
* '''ابو القاسم ھبۃ اللہ ابن الرواحہ''' : یہ شخص مشہور مالدار تاجر اور [[دمشق]] کے معتبرین میں سے ایک تھا ۔ دراز قد تھا اور داڑھی ندارد تھی۔ باب الفرادیس [[دمشق]] میں اِس نے مدرسہ رواحیہ تعمیر کروایا اور مذہب شافعیہ کے لیے وقف کردیا۔ اِس کی نگرانی اور تدریس کا فریضہ شیخ تقی الدین بن الصلاح الشہرزوری کے سپرد کیا گیا ۔ [[حلب]] میں بھی اِس کا ایک مدرسہ تھا اور اُسی مدرسہ میں ابن الرواحہ آخری عمر میں گوشہ نشیں ہوگیا تھا ۔ اِسے [[دمشق]] میں صوفیاء کے قبرستان میں دفن کیا گیا۔ [[623ھ]] مطابق [[ 1226ء]] میں فوت ہوا۔<ref>ابن کثیر الدمشقی: البدایۃ والنہایۃ، جلد 13 صفحہ 150، تذکرہ سال ہجری 623ھ۔ طبع لاہور۔</ref>