"گاما پہلوان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 21:
 
== پہلوانی ==
15 اکتوبراکتوبر، [[1910ء]] کو انہیں جنوبی ایشیائی سطح پر [[ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن شپ]] کے اعزاز سے نوازا گیا تھا، پہلوانی کی پوری تاریخ میں وہ واحد پہلوان ہیں جنہیں 50 سال سے زیادہ عرصہ پر محیط کیریئر میں ایک بار بھی شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا، گاما پہلوان کا تعلق کشمیری [[بٹ]] خاندان سے تھا، غیر منقسم [[ہندوستان]] میں “دتیا” کی شاہی ریاست کے حکمران [[بھوانی سنگھ]] نے نوجوان پہلوان گاما اور ان کے بھائی امام بخش کی سرپرستی کی تھی، گاما پہلوان کو اصل شہرت اس وقت ملی جب انہوں نے 19 سال کی عمر میں انڈین ریسلنگ چیمپئن [[رحیم بخش سلطانی والا]] کو چیلنج کردیا جو خود بھی [[گوجرانوالہ]] کے کشمیری بٹ خاندان سے تھے، توقع یہ تھی کہ تقریباً 7 فٹ قد کے رحیم بخش 5 فٹ 7 انچ قامت والے گاما کو سیکنڈوں میں چت کردیں گے لیکن ادھیڑ عمری ان کے آڑے آئی اور وہ نوجوان گاما کو شکست نہ دے سکے، یوں یہ مقابلہ برابر رہا،
 
== گاما بمقابلہ گورے ==
[[1910ء]] تک سوائے رحیم بخش کے وہ ہندوستان کے تمام نامی گرامی پہلوانوں کو شکست دے چکے تھے، بعد ازاں مغربی پہلوانوں کا مقابلہ کرنے وہ اپنے بھائی کے ساتھ بحری جہاز میں [[انگلستان]] پہنچے، ان کا پہلا مقابلہ امریکی پہلوان [[بنجامین رولر]] عرف “ڈوک” سے ہوا جسے پہلی بار ایک منٹ 20 سیکنڈ اور دوسری بار 9 منٹ 10 سیکنڈ میں زیر کیا، دوسرا مقابلہ [[اسٹینی سیلس زبسکو]] سے[[ 17 ستمبر]][[ 1910ء]] کو ہوا جسے شکست دے کر 250 پاؤنڈ کی انعامی رقم اور “[[جون بُل بیلٹ]]” جیت لی جس کے بعد انہیں “رستمِ زماں” یا ورلڈ چیمپئن کا خطاب دیا گیا، انگلستان کے دورے میں انہوں نے یورپی چیمپئن [[سوئٹزرلینڈ ]] کے [[جویان لیم]]، عالمی چیمپئن [[سوئیڈن]] کے [[جیس پیٹرسن]] اور[[ فرانس]] کے [[مورس ڈیریاز]] کو بھی شکست سے دوچار کیا،