"قتل عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏جنگ جمل: درستی املا
(ٹیگ: القاب)
سطر 18:
{{اس|جنگ جمل}}
عام لوگوں کو توقع تھی کہ علی خلافت کا آغاز ہی قاتلینِ عثمان کی گرفتاری سے کریں گے مگر دن اور ہفتے گزرنے لگے اور ایسا کچھ بھی نہ ہوا۔ مدینہ کا اختیار عملی طور پر باغیوں کے ہاتھ میں تھا اور علی باغیوں کی مرضی کے بغیر کچھ بھی کرنے کے قابل نہ تھے۔ اب مدینہ سے ایک اور خط پورے عالمِ اسلام میں پھیلایا گیا جس میں کہا گیا کہ علی نے خلیفہ بننے کے لیے عثمان کو قتل کرایا ہے اور یہی وجہ ہے کہ قاتلینِ عثمان سے کوئی تعرض نہیں کیا گیا۔ آہستہ آہستہ لوگوں کو اس الزام پر یقین آنے لگا۔ یہ فطری بات تھی کہ عثمان کی اہلیہ اور بچوں کو ہر شخص سے زیادہ دلچسپی تھی کہ قاتلینِ عثمان کے خلاف نظامِ انصاف کو حرکت میں لایا جائے۔ اس لیے، شاید مدینہ سے مایوس ہوکر، آپ کی اہلیہ نے اپنی کٹی ہوئی انگلیاں اور عثمان کا خون آلود کرتا جو بوقتِ شہادت زیبِ تن کیے ہوئے تھے معاویہ کو شام بھجوا دیا جو عثمان کے قریبی رشتہ دار تھے اور ان پر زور دیا کہ قتلِ عثمان کا انتقام لیا جائے۔ اس موقع پر علی نے معاویہ سمیت صوبائی گورنروں کو شہادتِ عثمان کے سانحہ کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ وہ خلافت کا منصب سنبھال چکے ہیں اب وہ نہ صرف خود نئے خلیفہ کی بیعت کریں بلکہ اپنے اپنے صوبوں میں بھی خلیفہ کے لیے بیعت لیں۔ انہوں نے معاویہ کے نام خط میں انہیں گورنر کے منصب سے معزول کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ چارج نئے گورنر کے حوالے کردیں۔ سبائیوں نے اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے معاویہ کو علی کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی لیکن وہ آسانی سے ان کے چکر میں آنے والے نہ تھے۔ انہوں نے علی کے خط کا جواب نہایت نرمی سے دیا اور کہا کہ جب قاتلینِ عثمان کو گرفتار کرکے سزا دے دی جائے گی وہ بیعت کرلیں گے۔
ایسایسی صورت حال میں مسلمانوں میں پہلی خانہ جنگی ہوئی، جس میں صحابہ کی ایک تعداد شہید ہوئی۔ علی کی سپاہ کو فتح ہوئی، اور ان کے زور و قوت میں اصافہ ہو گیا۔
 
=== جنگ صفین ===