"عبداللطیف مرزا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 36:
 
==والد سے غداری==
عبداللطیف سلطان مرزا [[شاہ رخ تیموری]] کی وفات کے بعد خود سلطان بننا چاہتا تھا مگر اُس کے والد مرزا [[الغ بیگ]] سلطان بنے۔ [[1448ء]] کے اواخر میں حکومت [[ہرات]] [[سمرقند]] کے تیموری دائرہ حکومت سے نکل گیا تو عبداللطیف اپنی مستقبل کی سلطنت کے اِس نقصان کی وجہ اپنے والد مرزا [[الغ بیگ]] کو سمجھتا تھا۔ وہ وفاداری کی حد سے نکلتا گیا اور باغی کی صورت میں نمودار ہوا۔ اِس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اصرار کے باوجود [[سمرقند]] کی حکومت وہ اپنے والد کے ہاتھوں سے لینا چاہتا تھا جو اُسے [[1449ء]] تک نہیں ملی۔ اُس نے [[خراسان]] سے باغیوں سمیت اپنے والد سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کے خلاف لشکر سمیت روانہ ہوا اور اپنے والد سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کو [[سمرقند]] کے قریب [[1449ء]] کے اواخر مہینوں میں شکست دے دی اور خود اقتدار پر قابض ہوگیا۔ معزول سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کو نظر بند کردیا گیا۔سلطان مرزا [[الغ بیگ]] نے میدان جنگ میں شکست کے بعد چونکہ ہتھیار ڈال دئیے تھے اِسی لیے اُسے نظر بند کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں عبداللطیف نے مرزا [[الغ بیگ]] کو [[حج]] اداء کرنے کے لیے زادِ راہ دیا تاکہ وہ [[مکہ]] مکرمہ چلا جائے۔ عبداللطیف کا اِس سے مقصد یہ تھا کہ مرزا [[الغ بیگ]] مرکز حکومت سے دور ہوجائے اور وہ بغاوت سے بچ جائے۔ مگر ادائیگی [[حج]] کا یہ منصوبہ صرف اُس کا اپنے باپ کو قتل کرنے کا تھا جس میں وہ کامیاب ہوگیا۔ [[اکتوبر]] [[1449ء]] میں معزول سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کو [[حج]] پر روانہ کردیا گیا اور راستے میں عبداللطیف کے حکم سے اُسے [[27 اکتوبر]] [[1449ء]] کو قتل کردیا گیا۔ چند روز بعد اُس نے اپنے بھائی عبدالعزیز ابن مرزا [[الغ بیگ]] کو بھی قتل کروا دیا۔
 
==تخت نشینی و قتل==