"خود کشی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
شہاب (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
شہاب (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 10:
*عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر 40 سیکنڈ میں ایک انسان خودکشی کرکے اپنی جان لے لیتا ہے۔
*رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکشی
*ڈبلیو ایچ او خودکشی کے واقعات میں سنہ 2020 تک 10 فیصد کمی لانا چاہتا ہے لیکن اس نے خبردار کیا کہ صرف 28 ممالک میں خودکشی کی روک تھام کے لیے حکمتِ عملی موجود ہے۔
*سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے سکولوں کی سطح پر مزید تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔
*ڈبلیوں ایچ او نے دنیا بھر سے خودکشی پر ہونے والی 10 سال کی تحقیق اور ڈیٹا اکٹھا کرکے اس کا تجزیہ کیا ہے۔ اس تجزیہ کا ماخذ مندرجہ ذیل ہے:
سطر 17:
*یہ 15 سے 29 سال کے جوانوں میں اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے۔
*70 سے زائد عمر کے افراد کا اپنی جان لینے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
*خودکشی کرنے والوں میں سے ایک تہائی کا تعلق کم آمدن والے
*امیر ممالک میں خودکشی سے مردوں کی اموات خواتین کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتی ہیں۔
*رپورٹ کے مطابق آتشی اسلحے اور زیریلے کیمیائی مواد تک رسائی کو کم کرنے سے خودکشی کے واقعات میں کمی ہو گئی اور خودکشی کی روک تھام کے لیے قومی سطح پر حکمتِ عملی ترتیت سے فرق پڑا لیکن ایسی حکمتِ عملی کو کم ممالک میں اختیار کیا گیا۔
*عالمی ادارۂ صحت کی سربراہ ڈاکٹر مارگریٹ چان نے کہا کہ
*دماغی صحت کے مسائل سے جڑے معاشرتی داغ کی وجہ سے لوگ ڈاکٹر کے پاس نہیں جاتے جس کی وجہ وہ خودکشی کی طرف مائل ہوتے ہیں۔
*ڈبلیو ایچ او نے ہالی وڈ کے اداکار روبن ویلیمز کی موت کی تفصیلات کو روپورٹ کرنے کی طرح خودکشی کے واقعات کو میڈیا میں رپورٹ کرنے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
*روپورٹ میں ممالک سے کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کی مدد کے لیے اقدامات کریں جنھوں نے ماضی میں خودکشی کی کوشش کی کیونکہ ان کا خودکشی کرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
*برطانیہ میں خودکشی کے خلاف مہم چلانے والے جانی بینجامن نے بی بی سی کو بتایا کہ
انھوں نے مزید کہا کہ
{{ Samaritans }}
|