"سید کفایت علی کافی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏تصنیفات: اضافہ سانچہ/سانچہ جات
(ٹیگ: القاب)
سطر 10:
4 مئی 1858ء کو مقدمہ کی پیشی ہوئی اور جلد ہی پھانسی کی سزا سنائی گئی۔مسٹرجان انگلسن مجسٹریٹ کمیشن مرادآباد نے فیصلہ سنایا کہ: ’’چوں کہ اس مدعا علیہ ملزم نے انگریزی حکومت کے خلاف بغاوت کی اور عوام کو قانونی حکومت کے خلاف ورغلایا اور شہر میں لوٹ مار کی، ملزم کا یہ فعل صریح بغاوتِ انگریزی سرکار ہوا۔ جس کی پاداش میں ملزم کو سزاے کامل دی جائے۔…حکم ہوا-مدعا علیہ کو پھانسی دے کر جان سے ماراجائے۔جان انگلسن، 6 مئی 1858ء مقدمہ کی پوری کارروائی صرف دو دن میں پوری کردی گئی۔4 مئی کو پیش ہوا، اور 6 مئی کو حکم دے دیا گیا۔اور اسی وقت پھانسی دے دی گئی۔<ref>مرادآباد:تاریخ جدوجہد آزادی، سید محبوب حسین سبزواری، ص144؛ علما وقائدین جنگِ آزادی1857ء، یٰسٓ اختر مصباحی،دارالقلم دہلی2010ء، ص25۔26</ref>
جب پھانسی کا حکم سنایا گیا مولانا کافیؔ مسرور و وارفتہ تھے۔ قتل گاہ کو جاتے ہوئے زبان پر یہ اشعار جاری تھے ؎
<blockquote>
:کوئی گل باقی رہے گا نَے چمن رہ جائے گا
:پر رسول اللہ کا دینِ حَسَنْ رہ جائے گا
:ہم صفیرو! باغ میں ہے کوئی دَم کا چہچہا
:بلبلیں اُڑ جائیں گی، سوٗنا چمن رہ جائے گا
:اطلس و کمخواب کی پوشاک پر نازاں نہ ہو
:اس تنِ بے جان پر خاکی کفن رہ جائے گا
:جو پڑھے گا صاحبِ لولاک کے اوپر درود
:آگ سے محفوظ اس کا، تن بدن رہ جائے گا
:سب فنا ہو جائیں گے کافیؔ ولیکن حشر تک
:نعتِ حضرت کا زبانوں پر سخن رہ جائے گا
</blockquote>
مولانا سیدکفایت علی کافیؔ مرادآبادی اتنے بڑے عاشقِ رسول تھے کہ تختۂ دار بھی آتشِ عشق سرد نہ کرسکا۔ مذکورہ اشعار آپ کی رسول کریم علیہ الصلوٰۃ والتسلیم سے والہانہ محبت و عقیدت کی نشان دہی کر رہے ہیں۔ مردِ حق آگاہ مولانا کافیؔنے گویا بزبانِ حال یہ پیغام دیا کہ زندگی وہی ہے جو رسول مختار صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت و تعظیم میں گزرے۔ مولانا سیدکفایت علی کافیؔ کو اعلیٰ حضرت امام احمدرضا محدث بریلوی نے اپنے اشعار میں ’’سلطانِ نعت گویاں‘‘ فرمایا ہے ؎
:مہکا ہے مِری بوئے دہن سے عالم
:یاں نغمۂ شیریں نہیں تلخی سے بہم
:کافیؔ سلطان نعت گویاں ہیں رضاؔ
:اِن شاء اللہ میں وزیر اعظم
اعلیٰ حضرت آپ سے بہت متاثر تھے۔ ملفوظات میں کئی مقامات پر عمدہ الفاظ میں ذکر فرمایا ہے۔ اس محبت و تعلقِ روحانی کی اصل وجہ عشق رسالت میں مماثلت و انگریز مخالفت ہی ہوسکتی ہے۔
 
== تصنیفات ==
مولانا کافیؔ صاحبِ تصنیف بزرگ تھے۔ آپ کی منثور و منظوم کتابوں کے نام اس طرح ہیں: