"شفاعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
'''شفاعت''' لغوی اعتبار سےشفع سے نکلا ہے جو وتر کی ضد ہے۔ اور اسلامی شریعت کی [[اصطلاح]] میں شفاعت
* اور اسلامی شریعت کی [[اصطلاح]] میں شفاعت” کسی دوسرے کو فائدہ پہنچانے یا اس سے نقصان کودورکرنے میں واسطہ اورذریعہ بننا۔” کو کہتے ہیں۔<ref>http://www.safattaimi.com/archives/148</ref>
* گویا شفاعت کرنے والا۔ اپنے آپ کو اس کے ساتھ ملا کر (کہ جس کی یہ سفارش کرتا ہے) اس اکیلے کو جوڑا کرتا ہے۔ <ref> انوار البیان فی حل لغات القرآن جلد1 صفحہ46 ،علی محمد، سورۃ البقرہ،48،مکتبہ سید احمد شہید لاہور</ref>
* الشفاعۃ کے معنی دوسرے کے ساتھ اس کی مدد یا سفارش کرتے ہوئے مل جانے کے ہیں ۔ عام طور پر کسی بڑے با عزت آدمی کا اپنے سے کم تر کے ساتھ اسکی مدد کے لئے شامل ہوجانے پر بولا جاتا ہے ۔ اور قیامت کے روز شفاعت بھی اسی قبیل سے ہوگی ۔ قرآن میں ہے َلا يَمْلِكُونَ الشَّفاعَةَ إِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمنِ عَهْداً [ مریم/ 87]( تو لوگ) کسی کی سفارش کا اختیار رکھیں گے مگر جس نے خدا سے اقرار لیا ہو ۔ لا تَنْفَعُ الشَّفاعَةُ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمنُ [ طه/ 109] اس روز کسی کی سفارش فائدہ نہ دے گی ۔ مگر اس شخص کی جسے خدا اجازت دے ۔ لا تُغْنِي شَفاعَتُهُمْ شَيْئاً [ النجم/ 26] جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی ۔<ref>مفردات القرآن راغب اصفہانی</ref>
== مزید دیکھیے ==
* [[سفارش]]