"سلطان صلاح الدین عبد العزیز مسجد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ - بین الوکی روابط کو ترتیب دیا
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{خانۂ معلومات مسجد
[[تصویر:SA|مسجد Blueکا Mosque.jpg|thumb|نام=سلطان صلاح الدین عبد العزیز مسجد]]
|تصویر=[[تصویر:SA_Blue_Mosque.jpg|300px]]
|بیان=سلطان صلاح الدین عبد العزیز مسجد
|مقام={{پرچم تصویر|ملائشیا}} [[شاہ عالم]]، [[ملائشیا]]
|امام=
|ویب سائٹ=
|ماہر تعمیرات=
|طرز تعمیر=[[مالے طرز تعمیر|مالے]]، [[اسلامی طرز تعمیر|اسلامی]]
|رخ بجانب=قبلہ
|سالِ تکمیل=1988ء
| تعمیری لاگت=
|گنجائش=16 ہزار
|لمبائی=
|چوڑائی=
|بلندی=
|تعدادِ گنبد=1
|بلندئ گنبد (بیرونی)=106.7 میٹر
|بلندئ گنبد (اندرونی)=
|قطرِ گنبد (بیرونی)=51.2 میٹر
|قطرِ گنبد (اندرونی)=
|تعدادِ مینار=4
|بلندئ مینار=142.2 میٹر
}}
 
 
'''سلطان صلاح الدین عبدالعزیز مسجد''' المعروف نیلی مسجد [[ملائشیا]] کے شہر [[شاہ عالم]] کی ایک مسجد ہے۔ یہ ملائشیا کی سب سے بڑی اور [[جنوب مشرقی ایشیا]] کی عظیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔ مسجد کی سب سے اہم خصوصیت اس کا نیلا اور سفید رنگ کا دلکش [[گنبد]] ہے جس کا قطر 170 [[فٹ]] اور بلندی 350 فٹ ہے۔ یہ دنیا بھر کی مساجد کے بڑے گنبدوں میں سے ایک ہے۔ مسجد کے چاروں کونوں پر بلند [[مینار]] قائم ہیں جن میں سے ہر مینار کی بلندی 460 فٹ ہے۔ یہ ملائشیا کی واحد مسجد ہے جس کے چار مینار ہیں۔ اس مسجد کی تعمیر کا حکم [[14 فروری]] [[1974ء]] کو سلطان [[صلاح الدین عبد العزیز]] نے اس وقت دیا جب انہوں نے شاہ عالم کو [[سیلانگور]] کا نیا دارالحکومت قرار دیا۔ مسجد کی تعمیر [[11 مارچ]] [[1988ء]] کو مکمل ہوئی۔ اس میں 16 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے۔
 
'''سلطان صلاح الدین عبدالعزیز مسجد''' المعروف نیلی مسجد [[ملائشیا]] کے شہر [[شاہ عالم]] کی ایک مسجد ہے۔ یہ ملائشیا کی سب سے بڑی اور [[استقلال مسجد]]، [[جکارتہ]]، [[انڈونیشیا]] کے بعد [[جنوب مشرقی ایشیا]] کی دوسری سب سے بڑی مسجد ہے۔
مسجد کی سب سے اہم خصوصیت اس کا سفید دھاریوں کا حامل نیلا [[گنبد]] ہے، جس کی وجہ سے یہ نیلی مسجد بھی کہلاتی ہے۔ یہ دنیا بھر کی مساجد کے بڑے گنبدوں میں سے ایک ہے۔ مسجد کے چاروں کونوں پر بلند [[مینار]] قائم ہیں جن میں سے ہر مینار کی بلندی 460 فٹ ہے۔ یہ ملائشیا کی واحد مسجد ہے جس کے چار مینار ہیں۔ [[دار البیضاء]]، [[مراکش]] میں [[مسجد حسن ثانی]] کے قیام تک اس مسجد کے میناروں کو دنیا کے سب سے بلند مینار ہونے کا اعزاز حاصل تھا اور [[گنیز ورلڈ ریکارڈز|گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز]] میں اس کا اندراج بھی تھا۔
اس مسجد کی تعمیر کا حکم [[14 فروری]] [[1974ء]] کو سلطان [[صلاح الدین عبد العزیز]] نے اس وقت دیا جب انہوں نے [[شاہ عالم]] کو ریاست [[سیلانگور]] کا نیا دارالحکومت قرار دیا۔ مسجد کی تعمیر [[11 مارچ]] [[1988ء]] کو مکمل ہوئی۔ اس میں 16 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے۔
 
==متعلقہ مضامین==