"یہود" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
بنی اسرائیل و یہود کا فرق معلوم کرنے کیلئے دوستوں کو دعوت دی جا رہی ہے .
(ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 2:
[[ملف:Star of David.svg|thumb|یہودیوں کا نشان "[[ستارہ داودی]]"]]
یہودی (جمع: یہود) یہودیت کے پیروکاروں کو کہتے ہیں جو قدیم [[بنی اسرائیل]] کی اولاد ہیں۔ دنیا بھر میں یہودیوں کی موجودہ تعداد کا مکمل اندازہ تو نہیں لگایا جاسکتا تاہم ان کی تعداد 12 سے 14 ملین کے درمیان ہے جن کی اکثریت امریکہ اور اسرائیل میں رہائش پذیر ہے۔
اپیل
ربیوں مولویوں پنڈتوں اور پاہدریوں سے ہاتھ باندہباندھ کر اپیل کی جائے کہ اولاد آدم کو آپ لوگوں نے الجھنوں میں ڈال رکھا ہے . اب براہ کرم دنیا کے امن کی خاطر اپنی دکانوں کا جایزہجائزہ لو . اس پہلو سے کہ اپنے دو لقموں کے لئے دنیا کے معصوم اور سیدھے لوگوںنلوگوں کو بغیر کسی بنیاد کے بناۓ گئے چبوتروں کے سامنے جھکا اپنےکراپنے رنگ برنگے لبادوں کی چمک دکھا ببے ترتیب تقریر و تقرار کر کے اندھے کنووں میں دھکیلنا چھوڑو اور حقیقی دین پر عمل کرنے کی آزادی لوٹالوٹادو .
آنکھیں کھولو اچھی طرح دیکھ کر بتاؤ ،آپ درست منزل کی نشان دیہی کر رہے ہو ؟
زرہ بتاؤ تو سہی کہ آپ سب اس پر متفق ہو کہ اللّه کے پسندیدہ انسان دنیا سے روپشروپوش ہونے کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں دیکھ رہے ہیں کہ کہ ان وارث کیا کر رہے ہیں . آج مقام عبرت ہے کہ . گرودوارےگردوارے و امام بارگاہ سے لیکر سونوگوگ تک .بشمول آتش کدہ ،مسجد مندر اور گر جا . تک سب حضرت ابراھیم علیہ سلام کے دین کی پیرروی کے بلند دعوے کرتے ہیں اور . بہانے کر کے مقدس مقامات کو اولاد آدم کیلئے نو گو ایریا بنا رکھا ہےبلاشبہ یہ منارے، گنبد ،ممبر ،بت، چبوترے اور ٹاور دولت اور سود وغیرہ کی نشان دیہی تو کر سکتے ، دین سے بھٹکا تو سکتے ہیں . راہنمائی نہیں .کر سکتے۔
ایک کہانی یہ بھی ہے .کہ ایران میں صدیوں پہلے ایک بادشاہ نے احکامات جاری کےکیے تھے کہ جس عمارت میں اناج و بیاج کا لیں دھندین ہو مالک اس کے کونے میں سفید رنگ کر کے صراہئ رکھے گا . اور رقم کے مقدارکے حساب سے تعداد بیبھی مقرر کی . اور اسی طرح اور جس گھر میں سونے چاندی پر سود کا کاروبار ہو وہ بنا ئے.
اللّه کی شان ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ سلام نے اتنی بلند عالیشان عمارت کو نہ صرف مکعببنایا بلکہ اس پر مینار نماءکوئی پتھر اس مقدس عمارت کے کسی کنارے پر لگایا . پھرآج یہ مینار کیوں ؟
بتائیں نہ یہ پنڈت .پروہت مولوی پاہدری اور ربی کہ کیا وہ اللّه کا گھر نہیں ؟
کیا اس سے پہلے بنایا گیا بیت المقدص اللّه کا گھر نہیں ؟؟اور تاریخ میں مینار کا تزکرہ کیوں نہیں ملتا ۔ المقدس پر نہ ہی بیت شریف پر ۔
دیکھے .آپ میں سے کوئی بھی ان مکامات سے انکاری نہیں تو پھر عمارتیں جن پر مینارے ہیں ان سے ابراھیم علیہ السلام کے ماننے والے مسلموںدوسے مسلمانوں سے نفرت کیوں؟کی تلقین کر ے اپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟
دین کا تقاضہ ہے کہ لوگ گھروں میں عبادت کریں . دین میں گہرآئ و گمراہی تلاش نہ کریں . اس کو مذھب نہ بنائیں .
اگر بات ہے بنی اسرائیل کی تو حضرت یعقوب علیہ السلام کی اولاد اس وقت دنیا میں اکثریت ہے . اور شرم کا مقام ہے ک یہودی دنیا کی آبادی کے ایک فیصد بھی نہیں اور خود کو وارث بتاتے ہیں . حضرت اسرائیل علیہ کے . دین تو نام ہے ڈرت ترازو کے انصاف کا . دوسری طرف دنیا کی سب سے بڑی سچائ پر پردہ ڈالنے والے .اور سنگ تراش کیا یہ وقت کا تقاضہ نہیں کہ اس پر غور و فکر کریں ؟