حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
←‏انسانی رویہ: ایڈٹ کیا گیا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 3:
=== انسانی رویہ ===
 
آٹھویں صدی عیسوی کی ابتدا میں دنیا میں نئی اصطلآع و روایت اورمثال سامنے آئی. بنی نوح انسان اتنا بے حس ہوا کہ بنا کسی شریکیت ،کسی، مناسب وجہ ویزے و پآسپوسرٹ یا رسمی اجازت کے اور. یا کسی شراکت و .مخآصمت و عداوت کے سمندر پار حملہ کر دیا اس سے قبل اکثر علاقوں پر حملے اور قبضے ہوتے رہے . یونانیوں .ایرانیوں .مصریوں عربوں اور کنعانیوں اور رومیوں نے حملے بھی کیے اور قبضے بھی. ساری لڑایاں یا تو دشمنی کی وجہ سے ہویں یا پھر انتقام اور مشترکات پہ .
اندلس پر یوں حملہ . قبضہ اور پسپائی اور رسوائی .
اس سے کئی مثالیں و معآورے نکلے ملوک الطایف .بربریت .اپریل فول کشتیاں جلانا . موسیٰ بن نصیر کا دمشق گلیوں میں فاقہ کشی کی حالت اور آخری وقت . اسی مفلوک الحالی کی حالت میں مرنا .
آج تک کسی نے مناسب وضاحت نہیں کئی کہ اس 7 سو سالہ قبضے کا جواز کیا تھا بے چارے ہسپانیوں کو صدیوں تک مبہوس کیوں رکھا .
اس کا انسانی رویوں پر کیا اثر ہوا . جب تک اس کی وضاحت نہیں ہو جاتی کیا یہ دنیا اک محفوظ جگہ ہی . طارق بن زیاد موسیٰ بن نصیر کئ اس دراندازی کو کیا جآٹز مان لیا جاۓ
کیا یہ اہم سوال نہیں .؟