"ایبٹ آباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 55:
 
== تعلیمی ادارے ==
ایبٹ آباد میں کئی مشہوراسکول اور تعلیمی ادارے ہیں۔ برطانوی دور حکومت میں قائم شدہ آرمی برن ہال کالج اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول ان میں اہم تعلیمی ادارے ہیں جو کہ فوجی اور سول تعلیم کے لئے [[پاکستان]] میں شہرت رکھتے ہیں۔پاكستان كے شہر كراچی كو جس طرح روشنيوں كا شہر كہا جاتا ہے اسي طرح ايبٹ آباد كو بھی اسكولوں كا شہر كہا جاتاہے۔تعليمی سرگرميوں ميں ہميشہ پيش پيش رہا۔ صوبہ خیبر پختونخوا كےہر علاقے سے ہر سال سيكڑوں بچے پڑھنے آتے ہیں.
 
== سیر و تفریح ==
سطر 62:
اہم تفریحی مقامات میں '''ایو ہبیہ' رنو،عزیز آباد ،باغ بانڈی بگنوتر نورمنگ نمبلی میرا گیہ کالاباغ نتھیا گلی بیہ'' مانسہرہ ،کلندرآباد ،ناراں،کاغان جیسے مکامات بھی ہزارہ کو اور بھی دلکش بنا دیتے ہیں ' شامل ہے۔ یہ علاقہ چار چھوٹی پہاڑیوں پر مشتمل ہے اور سابق صدر پاکستان جناب ایوب خان کے نام پر اس علاقے کانام ایوبیہ رکھا گیا۔ یہ علاقہ 26 [[الف پیما|کلومیٹر]] پر مشتمل ہے اور علاقے کی سیت کے لئے چیر لفٹ ہے جس سے علاقے کا نظارہ کیاجا سکتا ہے۔
ٹھنڈیانی، جس کا مطلب مقامی زبان میں سرد ہے ایک اہم تفریحی مقام ہے۔ پائن درختوں کے جھنڈ میں یہ ایک سطح مرتفع پر مشتمل پرفضا مقام ہے۔ [[سطح سمندر]] سے اس کی بلندی 2700 میٹر ہے۔ ایبٹ آباد شہر سے اس کی دوری 31 کلومیٹر ہے اور ایبٹ آباد سے آسانی کے ساتھ وہاں پہنچا جا سکتا ہے۔ شام کے وقت ایبٹ آباد شہر کی روشنیاں وہاں سے صاف دکھائی دیتی ہیں۔ مشرق کی طرف [[دریائے کنہار]] کے پرے کشمیر کی برفیلی پہاڑیان نظر آتی ہیں۔
ايبٹ آباد شہر كے علاوہ اس كے گاؤں بہي ضاف اور پرفضاء ہين .ايبٹ آباد كے مشہور گاؤں مين مالسہ جو کہ ایک وادی نما خطہ ہے بہت خوبصورت ہے۔ ايك ستوڑہ گاؤں ہے. جو ايبٹ آباد سے 15 كلو ميٹركے فاضلہ پر ہے . یہ چاروں طرف سےخوبصورت پہاڑوں کے درمیان واقع ہے یہ پیالہ نما وادی ہے یہ ضلع اایبٹ آبادکا سب سے بڑا گاؤں ہے وادی ستوڑہ میں قوم کڑال کے لوگ آباد ہیں۔ میران جانی ضلع کا سب سے اونچا مقام ہے-
 
{{commonscat|Abbottabad}}