"ایران عراق جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 32:
 
== 1937ء کے معاہدہ سے انکار اور الجزائر کی مداخلت ==
[[9 اپریل]] [[1969ء]] میں [[ایران]] نے یکطرفہ طور پر اس معاہدے ([[1937ء]]) کو ماننے سے انکار کر دیا جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔ چھ سال بعد [[5 مارچ]] [[1975ء]] کو [[الجزائر]] کے دارالحکومتدار الحکومت میں [[الجزائر]] کے صرد [[بومدین]] کی نگرانی میں دونوں ملکوں کے مابین ایک معاہدہ طے پایا۔ گواہ کے طور ہر الجزائر کے صدر نے اس معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے اہم نکات یہ تھے:۔
 
[[ملف:Jang2.jpg|left|thumb|240px|ایران فوجی جنگ کے شمالی محازمحاذ ہر CH-47 Chinook ہیلی کاپٹر سے اتر رہے ہیں ۔ ایک اندازے کے مطابق اس جنگ میں صرف ایران کا نقصان 350 بلین امریکی ڈالر تھا۔]]
 
:* 1937ء میں لندن میں ہونے والے معاہدے (معاہدہ لندن) کو منسوخ تصور کیا جائے۔ ( اس معاہدے میں شط العرب پر ایرانی حاکمیت کی نفی کی گئی تھی۔)
 
:* 1913ء کا معاہدہ جو کہ میثاق استنبول کے نام سے مشہور ہوا تھا اور خلافت عثمانیہ اور سلطنت قاچار کے مابین طے پایا تھا دوبارہ بحال تصور ہوگا۔
 
:* معاہدہ استنبول کے تحت ایران اور عراق کے درمیان جن سرحدوں کا تعین کیا گیا تھا وہ درست تصور کی جائیں گی ار نیا سرحدی کمیشن اسی معاہدے کے مطابق حد بندی کرے گا۔
سطر 87:
 
:* وہ اپنی فوجیں بین الاقوامی سرحدوں پر واپس لے جائیں۔
:* مبصروں کی ایک ٹیم مقرر کی جائے جو کہ جنگ بندی کے عمل کی نگرانی کرے۔
:* دونوں ممالک [[اقوام متحدہ]] کے سیکرٹری جنرل سے تعاون کریں۔
:* دوسرے ممالک سے بھی کہا گیا کہ وہ جنگ بندی کے لیے کوششیں کریں۔
سطر 95:
 
== مستقل جنگ بندی ==
تاہم [[18 جولائی]] [[1988ء]] میں [[ایران]] نے ڈرامائی طور پر جنگ بندی پر رضامندی کا اظہار کیا۔ چنانچہ 8 اگست 1988ء کو دونوں ممالک میں جنگ بندی ہوگئی۔ بعد ازاں تنازعات کے حل کے لیے [[جنیوا]] میں مذاکرات ہوئے جو کہ ناکام رہے۔ یہ جنگ دس سال تک جاری رہى جس میں دونوں اطراف سے کھربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔
 
== مزید دیکھیں ==