"سونامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (4), ← (3) using AWB
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 32:
 
==جنوبی ایشیا میں آنے والا سونامی==
گزشتہ 26 دسمبر 2004ءکو جنوبی ایشیا میں آنے والا سونامی کس طرح رونما ہوا؟ اس کے متعلق امریکی جیولوجسٹ بتاتے ہیں کہ انڈونیشیا کی ریاست سماٹرا میں آچے صوبے کے دارالحکومتدار الحکومت بنداآچے کے جنوب مشرقی سمت 155 میل دور بحرہند کی سطح سمندر سے 6 میل نیچے پیدا ہونے والے زلزلہ کے نتیجہ میں یہ سونامی وجود میں آیا۔ بحر ہند میں واقع کرہ ارض کی دو پلیٹیں ”برما پلیٹ“ اور ”انڈین پلیٹ“ کی حرکت عام طور پر 6 سینٹی میٹر سالانہ ہوتی ہے۔ زیرِ زمین موجود آتشی لاوے Magma کی غیر معمولی طغیانی کے باعث یہ پلیٹیں اچانک 15 میٹر آگے بڑھ گئیں۔ اس ٹکرائو سے زبردست توانائی خارج ہوئی جو 200 سیکنڈ کے اندر دائروں کی صورت میں زمین کی سطح تک پہنچی اور زلزلہ کی صورت اختیار کرگئی۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 9.1 ڈگری magnitude بتائی گئی۔ اس زلزلے کی شدت نے ایک ہزار کلومیٹر زیرِ آب رقبہ شق کردیا، یوں جو خلا پیدا ہوا اسے سمندر کے پانی نے تیزی کے ساتھ پورا کردیا مگر جب وسیع پےمانہ پر پانی ایک خلاءمیں داخل ہوا تو پیچھے سے آنے والی لہروں کی رفتار بگڑگئی اور اس نے اونچی لہروں کو جنم دیا جسے سونامی کہا جاتا ہے۔ یہ سونامی لہریں 600 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بندا آچے کے ساحل پر پہنچیں ، اس شہر کو تقریباً پوری طرح برباد کرڈالا۔ یہ سونامی لہریں دائرے کی صورت میں ملائشیا، تھائی لینڈ، برما اور بنگلہ دیش ہوتی ہوئی ایک سے دو گھنٹے میں سری لنکا اور بھارت تک پہنچ گئیں۔ 4 گھنٹے میں مالدیپ اور سات سے آٹھ گھنٹے میں صومالیہ، سیشلز، کینیا اور تنزانیہ پہنچ کر درجنوں افراد کی ہلاکت کا سبب بنیں۔ انڈونیشیا میں ان لہروں کی اونچائی 35 فٹ سی زیادہ بلند تھی۔ مالدیپ ، بھارت اور سری لنکا میں 18 سے 34 فٹ تک، ملائشیا میں 16 سے 20 فٹ، تھائی لینڈ میں 16 سے 35 فٹ، بنگلہ دیش میں 4 سے 7 فٹ اونچی لہریں تھیں اور جنوب مغربی افریقہ کے ساحلوں پر ان لہروں کی اونچائی 6 سے 7 فٹ بلند تھی۔
 
<ref>ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کراچی، فروری 2005 صفحہ 48</ref>