"ابو سعید مبارک" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 31:
| major_works =
}}
'''مبارک بن علی بن حسین''', کنیت ابو سعید والد کا نام علی بن حسین مخزومی ہے۔مخزومی [[بغداد]] کے ایک محلہ کا نام ہے اسی وجہ سے آپ مخزومی مشہور ہوئے۔ اپنے زمانے کے سلطان الاولیا، برہان الاصفیا
اس دوران اچانک [[خضر علیہ السلام]] تشریف لائے اور مجھ سے کہا کہ اٹھو اور ابوسعید مخزومی کی خدمت میں جاؤ۔ جب میں ان کے دولت کدہ میں حاضر ہوا تو دیکھا کہ شیخ اپنے دولت کدے کے دروازے پر کھڑے میرا انتظار کررہے تھے۔شیخ ابوسعید مبارک مخزومی نے فرمایا اے عبدالقادر جو میں نے تم سے کہا تھا کیا وہ کافی نہیں تھا جو خضر علیہ السلام کو کہنا پڑا۔ اس کے بعد پھرشیخ ابوسعید مبارک مخزومی مجھے اپنے مکان کے اندر لے گئے کھانا مہیا کیا اور لقمہ میرے منہ میں رکھا جہاں تک کہ میں آسودا ہوگیا۔ اس کے بعد مجھے خرقہ پہنایا اور پھر میں ان کی صحبت میں رہنے لگا۔ شیخ ابوسعید مبارک مخزومی نے مدرسہ بنوایا اور اس کی عمارت اپنی زندگی ہی میں غوث پاک کے سپرد کردی۔ چنانچہ غوث پاک کا مزار اسی مدرسہ میں ہے۔
27شعبان المعظم [[508ھ]] یا [[513ھ]] بروز جمعرات اس جہان فانی سے رخصت ہوئے۔ آخری آرام گاہ انکے قائم کردہ مدرسہ میں ہے جوبغداد [[عراق]] میں واقع ہے۔<ref>خزینۃ الاصفیاءجلد اول،غلام سرور لاہوری،صفحہ 149، مکتبہ نبویہ لاہور</ref><ref>http://www.hazratmuradali.com/_ur/qadria/13%20hazrat%20abu%20al-wahid%20al-tam%C4%ABm%C4%AB.ht</ref>
|