"جمیعت اقوام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 7:
[[ملف:League of Nations Anachronous Map.png|framepx|thumb|left|جمعیت الاقوام اور دنیا]]جمعیت الاقوام کو انتظامی اختیارات حاصل نہ تھے۔ اور نہ وہ رکن ممالک کی حکمت عملیوں کی تدوین و ترتیب میں کوئی عمل دخل رکھتی تھی۔ البتہ بین الاقوامی تنازعات کے سلسلے میں بیچ بچاؤ کرانے ، رکن ممالک کو جنگ سے محفوظ رکھنے اور امداد باہمی کی بنیاد پر دفاع کا انتظام کرنا اس کے فرائض میں شامل تھا۔ اس کے علاوہ مزدوروں کے حالات ، صحت عامہ ، مواصلات ، اقتصادی اور مالی امور ، اسلحے اور عورتوں اور بچوں کی ناجائز خرید فروخت ایسے معاملات میں اسے عمل دخل حاصل تھا۔ یعنی جنگ کے سدباب کے ساتھ ساتھ انجمن اقوام عالم نے عالمی سطح پر اقتصادی اور معاشرتی امور کی دیکھ بھال کی ذمے داری بھی سنبھال رکھی تھی۔ انجمن نے اپنے فرائض کی بجاآوری کے لیے کئی شعبے قائم کر رکھے تھے ۔ ان میں سے ایک اسمبلی تھی ، دوسری کونسل ، تیسرا سیکٹریریٹ ، چوتھا بین الاقوامی دفتر محنت اور پانچواں بین الاقوامی عدالت انصاف تھی۔ کونسل کو ابتدا میں متحارب ملکوں میں مفاہمت کرانے میں کامیابی ہوئی ۔ مثلاً 1921ء میں جب [[یوگوسلاویہ]] نے [[البانیہ]] اور 1925ء میں [[بلغاریہ]] نے [[یونان]] پر حملہ کیا تو کونسل نے ہی بچ بچاؤ کرایا۔ اسی طرح جب [[سویڈن]] اور فن لینڈ کے درمیان جزیرہ [[ہالینڈ]] کے بارے میں اور [[ترکی]] اور [[عراق]] میں سرحدی تنازعہ پیدا ہوا تو کونسل کی کوششوں ہی سے مفاہمت ہوئی۔
 
لیکن یہ صورت تادیر قائم نہ رہ سکی۔ جب بڑی طاقتوں کی مفاد پرستی بروئے کار آئی تو انجمن کے مقاصد کوشکست ہونے لگی۔ انجمن کو اپنے فیصلوں کے نفاذ کا عملاً کوئی اختیار حاصل نہ تھا۔ یہی خامی اس کی تباہی کا موجب بن گئی۔ انجمن دلینا پر قبضے کے تنازعے میں [[پولینڈ]] اور [[لیتھونیا]] میں تصفیہ نہ کرا سکی۔ اسی طرح اٹلی اور یونان کے تنازعے کا بھی کوئی حل نہ نکل سکا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ وہ بلند آہنگ مقاصد جن کے حصول پر بابندی عائد کرنے سے متعلق کانفرنس کی ناکامی اور اسی برس [[حبشہ]] پر [[اٹلی]] کا حملہ بھی دراصل انجمن کی بے اثری کا نتیجہ تھا۔ [[پیراگوئے]] اور [[بولیویا]] کے درمیان گرانچاکو کے مسئلے پر نگ چھڑی تو جب بھی انجمن صلح صفائی نہ کراسکی۔ جاپان نے [[منچوریا]] پر قبضہ کر لیا تو اس وقت بھی انجمن خاموش تماشائی بنی رہی۔ جرمنی نے [[آسٹریا]] اور [[چیکوسلواکیہ]] پر قبضہ کیا تو اس وقت بھی انجمن خاموش رہی ، لیکن جب روس نے [[فن لینڈ]] پر حملہ کیا تو انجمن نے اسمبلی کا اجلاس 11 دسمبر 1939ء کو بلایا۔ جس میں روس کی مذمت کی گئی اور اسے رکنیت سے بھی خارج کردیا گیا۔ یہ انجمن کی آخری کاروائیکارروائی تھی۔ اس کا آخری اجلاس 18 اپریل 1946ء کو ہوا اور اس کے ساتھ ہی اس کا خاتمہ ہوگیا۔
[[{{Commonscat|League of Nations}}