"حاتم طائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 9:
میں تنگ دستی و ناداری میں لوگوں سے اجتناب کرتا ہوں اور مالداری کی حالت میں ان کے ساتھ مل جل کر سکتا ہوں اور اپنے سے غیر آہنگ شکل ترک کردیتا ہوں ۔
 
میں اپنے مال کو اپنی عزت و آبرو کے لئے ڈھال بنالیتا ہوں اور جو بچ رہتا ہے مجھے اس کی پرواہپروا نہیں ۔
 
مجھے اس کا کوئی نقصان نہیں ہوا کہ سعد (دادا) اپنے اہل و عیال کو لے کر چلا گیا اور مجھے گھر تنہا چھوڑ دیا کہ میرے ساتھ میرے گھر والے نہیں ہیں ۔
سطر 31:
== شاعری ==
 
یقیناً زبان دل کی ترجمان ہوتی ہے اور شاعری احساسات کا آئینہ ہوتی ہے ۔ مذکورہ تفصیل میں حاتم کے جو اخلاق و عادات کا ذکر کیا ہے وہی اس کی شاعری میں اثر انداز اور رواں دواں نظر آتے ہیں ۔ اس کے الفاظ آسان و نرم ، اس کا اسلوب پختہ و محکم اور اس کا موضع اعلیٰ اور برتر ہے ، جسکیجس کی مثال بدوی شعراء میں بھی نہیں ملتی ہے ۔ اس بناء پر ابن اعرابی نے کہا تھا ’اس کی سخاوت اس کی شاعری کے مشابہ ہے‘ اس کے کہنے کا مطلب ہے کہ اس کی شاعری ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے ، جس میں جود و سخاوت اور اس کے متعلق ملامت کرنے کے موضوعات پر امثال و حکم کا بیش بہا خزانہ جوش مارتا رہا ہے ، اس میں لافانی شہرت اور دائمی ذکر کا تذکرہ بہت خوبصورت انداز میں اختلاف اور تضاد نظر آتا ہے ، وہ اس لئے کہ اس کے کلام میں بہت سا ایسا کلام داخل کردیا گیا جو غلط طور پر اس سے منسوب کردیا گیا ہے ۔ یہ دوسرے طبقہ کا شاعر ہے ۔ اس کا مجموعہ کلام دیوان کی شکل لندن اور بیروت سے شائع ہوچکا ہے ۔<ref>احمد حسن زیات ۔ تاریخ ادب عربی ۔ ترجمہ ، محمد نعیم صدیقی ۔ شیخ محمد بشیر اینڈ سنز سرکلر روڈ چوک اردو بازار لاہور</ref>
نمونہ شاعری
{{نمونہ کلام آغاز}}