"خود مختاریت" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Addbot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر |
||
سطر 1:
Autonomy
جدید [[جمہوریتوں]] کے آئین ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ مگر ان میں سے کم و بیش ہر حکومت کے اندر ایسے علاقے یا ادارے موجود ہیں جو خودمختار کہے جانے کے مستحق ہیں۔ مثلاً [[پاکستان]] ایک [[وفاقی ریاست]] ہے اور اگرچہ ملکی سالمیت کی ذمے دار نگہبان مرکزی حکومت ہے جس کا درالحکومت [[اسلام آباد]] ہے مگر اس وفاقی ریاست نے اپنے اجزائے ترکیبی میں صوبوں کو خودمختاری دے رکھی۔ (جو
ایسی حکومتیں جو وحدانی ہوں۔ ان میں بعض اوقات ایسے علاقے ہوتے ہیں جن کو بعض خصوصی مراعات دے دی جاتی ہیں۔ جیسے [[برطانیہ]] اور [[اٹلی]] کی واحدنی حکومتوں کے تحت [[آئرلینڈ]] اور اطالویوں کو بھی خودمختاری حاصل ہے۔ اٹلی میں جنوبی ٹائرول کے [[جرمن]] نژاد اطالویوں کو بھی خود مختاری حاصل ہے۔ باالفاظ دیگر ایسی ریاستوں میں جہاں نسلی انواع آباد ہوں وہ مجموعی لحاظ سے ملک میں [[اقلیت]] رکھتی ہوں مگر کسی خاص علاقے میں واضح اکثریت رکھتی ہوں انھیں بھی خود مختاری دے دی جاتی ہے۔ بعض اوقات یہ خودمختاری صرف [[ثقافتی]] امور تک ہوتی ہے۔ اور اسے کوئی سیاسی حیثیت حاصل نہیں ہوتی۔ یعنی اقلیتوں کو اس کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ بعض درسگاہوں کو اپنی مرضی کے مطابق چلائیں اور وہاں اس طرح کا طریقہ تعلیم جاری رکھیں جسے وہ مستحسن سمجھتی ہیں۔ خودمختاری اور سالمیت میں فرق ہے۔ کیونکہ ثانی الذکر سے مراد آزادی کامل ہوتی ہے۔
|