"اسلام کے خلاف جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 67:
فیصلے خود کرتے تھے ـ<ref>[http://www.ummah.net/Al_adaab/British_Spy_Hempher.html] Confessions of A British Spy</ref>
 
== =کتاب کے مواد کے بارے میں اختلافات ===
 
سعودی اور محمد بن عبدالوہاب کے پیروکاروں کا خیال ہے کہ یہ کتاب کسی عراقی سنی مسلمان کی اختراع ہے جو ان کے خلاف رائے عامہ کو ہموار کرنے کے لیے لکھی گئی تھی۔<ref> [http://www.newyorker.com/archive/2004/05/17/040517fa_fact?currentPage=all جارج پیکر کا مضمون نیویارکر میں] </ref>ایک اور اعتراض بربارڈ ہیکل نے بھی کیا کہ یہ کتاب صرف وھابیت کے خلاف لکھی گئی تھی جسے ترکی زبان میں ایوب صابری پاشا نے لکھا۔ <ref> [http://blogs.law.harvard.edu/mesh/2008/03/anti_wahhabism_a_footnote/ اوہابی مخالف تحریکیں ز رنارڈ ہیکل] </ref>
مگر یہ اعتراض اس لیے درست نہیں کیونکہ یہ کتاب پہلے عربی یا ترکی میں نہیں بلکہ آلمانی (جرمن) زبان میں ایک مشہور اخبار میں ان سے کافی عرصہ پہلے چھاپی گئی تھی۔
سطر 138:
دونوں انکے خلاف حالت جنگ میں ہیں −
<ref>[http://www.islamimehfil.info/index.php?showtopic=1959] نجدی و دیوبندی کا غبی امام </ref>
 
=== مفادات ===
*'''پاکستانی-''' جرنیل افغانستان پر قبضہ کرکے اپنا کویا ہوا رقبہ پورا کرنا چاہتے تھے جو مشرقی پاکستان کی صورت میں ہار چکے تھے ـ
*'''امریکہ-''' وسط ایشیاء کی دولت تک رسائی کے لیے محفوظ راستے چاہتا تھا تاکہ تیل اور معدنیات کی ترسیل ممکن ہو سکے ـ
*'''عرب شیخ-''' وہابی فقہ کو نئ ریاستوں کی شکل میں افغانستان اور پاکستان میں پھیلانا چاہتے تھے ـ
*'''وہابی-''' اپنے لیے ایک الگ سرزمین چاہتے تھے تاکہ اپنی حکومت اور اپنی فوج قاہم کریں اور اسرائیل کی مثال کو دوبارہ دوہرائیں ـ
*'''القاعدہ-''' اسامہ بن لادن خود اپنی تمام دولت اور اساسوں کی پرواہ کئے بغیر میدان کارزار میں اتر آئے۔
*'''ایران-''' جو کہ افعغانستان کی شیعہ اکثریتی علاقوں کو ہڑپ کرنے کے خواب دیکھتا رہتا ہے۔ مزید یہ بھی کہ اگر افغانستان میں امن ہوجاۓ تو وسطی ایشیاء کا گوادر سے باآسانی روٹ بن سکتا ہے جس سے ایرانی معیشت کو دھچکا پہنچنے کا احتمال ہے۔
اسامہ بن لادن نے شیخ عبداللہ عزائم اور دیگر عرب مجاہدین کے ساتھ ملکر سوویت فوجیوں کے دانت کھٹے کردیئے ۔
القاعدہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک مربوط تنظیمی رکنیت رکھنے والی تنظیم ہے جسکے ارکان دنیا میں مختلف جگہوں پر موجود ہیں جو اسکے [[خلیہ (ضد ابہام)|خلیات]] (Cells) تشکیل دیتے ہیں اور نسبتاً آزاد رہتے ہوئے مگر آپس میں باہمی تعاون سے اپنی اس حکمت علمی پر عمل پیرا ہوتے ہیں کہ اسلامی ممالک سے بیرونی اثر و رسوخ کو ختم یا کم کیا جائے۔ [[امریکہ]]، [[متحدہ یورپ]]، [[اقوام متحدہ]]، [[انگلستان]]، [[کینیڈا]] اور [[آسٹریلیا]] سمیت دیگر کئی ممالک القاعدہ کو ایک [[دہشت گردی|دہشت گرد]] تنظیم کے زمرے میں رکھ چکے ہیں۔
 
 
 
[[تصویر:Turk Arab Camels.jpg]]
سطر 173 ⟵ 186:
لارنس جتنا عرصہ اس خطے میں رہا ، عربوں کو ترکوں کے خلاف بھڑکانے اور انہیں آپس میں لڑانے کے لیے کام کرتا رہا۔ اس مقصد کیلئے اس نے ہر طرح کے حربے اختیار کئے۔ اس نے عربوں کو سبز باغ دکھائے اور عرب قوم پرستی کے نام پر انہیں ترکوں کے خلاف اکسایا۔ ادھر ترکوں کو بھی بڑی بڑی رقوم کا لالچ دے کر اپنے ساتھ ملانا چاہا اور پھر شریف مکہ کو باغیوں کا لشکر تیار کرنے میں مدد دے کر بالآ خر ترکوں کے خلاف بغاوت پر اکسا دیا۔وہ عربوں کی آزادی کا چیمپئن بن گیا، لارنس نے مسلمان قوم کو ترکوں اور عربوں میں تقسیم کر دیا۔ اس نے نہ صرف عربوں میں انتشار پیدا کیا بلکہ انہیں کمزور بنا کر محکوم کرنے کی کامیاب سازش کی ۔
قیام کو ممکن بنانے کے لیے استعمال کیا گیا ـ اس کی ان سازشوں کے نتیجے میں 1948ء میں اسرائیل کی ریاست وجود میں آئی جو عربوں کے سینے میں خنجر کی طرح پیوست ہے۔ اسرائیل کا قیام ہی کرنل ٹی ایس لارنس کا خواب تھا اور اس کے لیے اس نے سر دھڑ کی بازی لگا دی تھی۔جب اس کا کام ختم ہو گیا تو وہ اپنے وطن واپس آگیا ۔
 
== مفادات ==
 
*'''پاکستانی-''' جرنیل افغانستان پر قبضہ کرکے اپنا کویا ہوا رقبہ پورا کرنا چاہتے تھے جو مشرقی پاکستان کی صورت میں ہار چکے تھے ـ
*'''امریکہ-''' وسط ایشیاء کی دولت تک رسائی کے لیے محفوظ راستے چاہتا تھا تاکہ تیل اور معدنیات کی ترسیل ممکن ہو سکے ـ
*'''عرب شیخ-''' وہابی فقہ کو نئ ریاستوں کی شکل میں افغانستان اور پاکستان میں پھیلانا چاہتے تھے ـ
*'''وہابی-''' اپنے لیے ایک الگ سرزمین چاہتے تھے تاکہ اپنی حکومت اور اپنی فوج قاہم کریں اور اسرائیل کی مثال کو دوبارہ دوہرائیں ـ
*'''القاعدہ-''' اسامہ بن لادن خود اپنی تمام دولت اور اساسوں کی پرواہ کئے بغیر میدان کارزار میں اتر آئے۔
*'''ایران-''' جو کہ افعغانستان کی شیعہ اکثریتی علاقوں کو ہڑپ کرنے کے خواب دیکھتا رہتا ہے۔ مزید یہ بھی کہ اگر افغانستان میں امن ہوجاۓ تو وسطی ایشیاء کا گوادر سے باآسانی روٹ بن سکتا ہے جس سے ایرانی معیشت کو دھچکا پہنچنے کا احتمال ہے۔
اسامہ بن لادن نے شیخ عبداللہ عزائم اور دیگر عرب مجاہدین کے ساتھ ملکر سوویت فوجیوں کے دانت کھٹے کردیئے ۔
القاعدہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک مربوط تنظیمی رکنیت رکھنے والی تنظیم ہے جسکے ارکان دنیا میں مختلف جگہوں پر موجود ہیں جو اسکے [[خلیہ (ضد ابہام)|خلیات]] (Cells) تشکیل دیتے ہیں اور نسبتاً آزاد رہتے ہوئے مگر آپس میں باہمی تعاون سے اپنی اس حکمت علمی پر عمل پیرا ہوتے ہیں کہ اسلامی ممالک سے بیرونی اثر و رسوخ کو ختم یا کم کیا جائے۔ [[امریکہ]]، [[متحدہ یورپ]]، [[اقوام متحدہ]]، [[انگلستان]]، [[کینیڈا]] اور [[آسٹریلیا]] سمیت دیگر کئی ممالک القاعدہ کو ایک [[دہشت گردی|دہشت گرد]] تنظیم کے زمرے میں رکھ چکے ہیں۔
 
== اسلام کے مجرم کون ==