"عامر خان (اداکار)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:بھارتی اداکار
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 16:
{{دیگر|عامر خان}}
 
'''عامر خان''' ایک مشہور [[فہرست بھارتی فلمی اداکار|بھارتی اداکار]] ۔ فلمساز ۔ سکرپٹ رائٹر ۔ [[14 مارچ]] [[1965ء]] کو [[طاہر حسین]] کے گھر پیدا ہوئے۔ [[1973ء]] میں اپنے چچا ناصر حسین کی فلم یادوں کی بارات میں بطور چائلڈ سٹار کے پہلی مرتبہ پردہ سکرین پر نمودار ہوئے۔ گیارہ سال بعد فلم "ہولی" میں کام کیا مگر انہیں فلمی دنیا میں کامیابی اور پذیرائی ان کے کزن منصور خان کی فلم قیامت سے قیامت سے ملی جو کہ [[1988ء]] میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں انہیں بہترین ڈیبیو اداکار کا [[فلم فیئر ایوارڈ]] ملا۔ 90 کی دہائی میں ان کی کئی مشہور فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں راجہ ہندوستانی ، سرفروش ، بازی اور عشق وغیرہ شامل تھیں۔ [[2000ء]] کے بعد ان کی اداکاری میں ایک بہت بڑی تبدیلی واقع ہوئی ۔ جب انہوں نے لگان فلم میں کام کیا ۔ لگان فلم کو آسکر کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔ لگان کے بعد انہوں نے کئی سپر ہٹ فلموں میں کام کیا جن کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ان فلموں میں منگل پانڈے ، تارے زمیں پر ، گجنی ، تھری ایڈیٹس شامل ہیں۔ عامر خان نے ان فلموں میں حقیقی زندگی کی تصویریں پیش کرنے کی کوشش کی ۔ خاص طور پر تارے زمین پر اور تھری ایڈیٹس تدریسی نظام میں موجود خرابیوں کی نشاندہی کے حوالے سے بہترین فلمیں تصور کی جاتی ہیں۔ ان کی فلمیں عام اور کمرشل موضوعات سے ہٹ کر ہوتی ہیں۔
 
== خاندانی پس منظر ==
سطر 22:
 
== نجی زندگی ==
80 کے دہائی کے آخر میں عامر خان نے [[رینا دت]] سے [[شادی]] کی۔ مگر ایک غیر مسلم کو ان کے خاندان نے بطور بہو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔یوں ابتداء میں ان کی یہ شادی خفیہ رہی۔ رینا سے [[عامر خان]] کے دو بچے ہیں ایک بیٹا اور ایک بیٹی ۔ سنہ 2002ء میں [[عامر خان]] اور رینا کے درمیان طلاق ہوئی۔ 2005ء میں عامر خان نے کرن راؤ سے شادی کی جو کہ بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لگان میں کام کر چکی تھیں۔ عامر خان زیادہ تر اپنی فلموں پر توجہ دینے کے لیے مشہور ہیں۔ اس لیے وہ زیادہ تر اشتہارات اور ایوارڈ شوز میں نظر نہیں آتے ۔
 
==مقبولیت==
سطر 34:
 
===عامر خان کے خلاف تھپڑ مارنے کی مہم ===
بھارت کی ایک سیاسی جماعت [[شیو سینا]] نے جو کہ [[مہاراشٹر]] میں برسر اقتدار اتحاد کا حصہ ہے، اس بیان پر سخت اعتراض ظاہر کیا اور احتجاج کیا۔ اسی کی [[لدھیانہ]] اکائی نے عامر خان کو تھپڑ مارنے والے کسی بھی شخص کو ایک لاکھ روپیے کے انعام کا اعلان کیا۔ حالانکہ مہاراشٹرائی قائدین نے اس پیش کش سے خود کو الگ کر دیا <ref name = ht/>، تاہم لدھیانوی شاخ کے قائدین کو نہ تو پارٹی سے نکالا اور نہ ہی کوئی صفائی طلب کرنے یا تادیبی کاروائی کی پہل کی کوئی کوشش کی گئی۔
 
===عامر خان کو آن لائن تھپڑ مارنے کی مہم ===