"عدم غیرلاقحت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (10) using AWB
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 9:
عدم غیرلاقحت کو سمجھنے کے لیے [[وراثیات]] یا genetics کے چند بنیادی نکات کا جاننا ضروری ہے۔ درج ذیل میں ان نکات کو مرحلہ بہ مرحلہ تحریر کیا جارہا ہے ، ہر آنے والا بیان اپنے سے پہلے موجود بیانات سے منسلک ہے۔
# ماں کے [[تولیدی]] [[خلیہ|خلیے]] کو [[بیضہ]] (ovum) اور باپ کے تولیدی خلیہ کو منی یا [[نطفہ]] (sperm) کہا جاتا ہے اور ان دونوں تولیدی خلیات کو مشترکہ طور پر [[مشیج]] (gametes) کہتے ہیں۔
# نر اور مادہ کی [[جماع|جفت گیری]] پر انکے مشیجات آپس میں ملتے ہیں اور انکا [[ڈی این اے|DNA]] آپس میں مدغم ہوجاتا ہے ، اس طرح جو نیا خلیہ بنتا ہے اسکواس کو {{ٹ}} [[لاقحہ]]{{ن}} یا zygote کہا جاتا ہے یہی دراصل بچے کی ابتداء ہے۔
# لاقحہ میں جو [[وراثہ|وراثے]] یا genes آتے ہیں ان میں ہر ہر وراثے کا ایک حصہ ماں اور دوسرا حصہ باپ کی جانب سے آتا ہے۔ یعنی ہر وراثے کے دراصل تو حصے یا نقول ہوتی ہیں ، ان کو {{ٹ}} [[الیل]] {{ن}} کہا جاتا ہے۔
# اور یوں لاقحہ میں ماں اور باپ کی جانب سے آنے والے وراثوں سے جو DNA کی صورت پیدا ہوتی ہے اسکواس کو {{ٹ}} [[لاقحت]] {{ن}} (zygosity) کہتے ہیں۔
# بنیادی طور پر ہر بچے کی ہر ایک خصوصیت کے لیے ایک وراثہ ہوتا ہے ، یعنی کوئی وراثہ رنگت کے لیے کوئی آنکھ کی بناوٹ کے لیے وغیرہ وغیرہ
# اب اگر ماں اور باپ کی جانب سے [[لاقحہ]] یعنی باالفاظ دیگر بچے میں آنے والے وراثے کے دونوں حصے یا الیل ایک جیسے ہوں تو اسی صورت کو {{ٹ}} [[لاقحت|ہم لاقحت]] {{ن}} یا homozygoisty کہتے ہیں اور اگر یہ الیل ایک دوسرے سے مختلف ہوں تو اسے {{ٹ}} [[لاقحت|غیرلاقحت]] {{ن}} یا heterozygosity کہا جاتا ہے۔
# اگر قدرتی طور پر دونوں الیل میں {{ٹ}}غیرلاقحت {{ن}} پائی جاتی ہو اور بعد میں کسی [[طَفرَہ|خــرابی]] کی وجہ سے ایک الیل (مثلا ماں کی طرف والا) ، تبدیل ہو کر دوسرے الیل (باپ کی طرف والے) جیسا ہی ہوجاۓ تو ایسی صورت میں چونکہ دونوں الیل جو کہ پہلے قدرتی طور پر {{ٹ}} غیرلاقحت {{ن}} رکھتے تھے اب {{ٹ}} ہم لاقحت {{ن}} والے ہوجاتے ہیں یعنی کہ انکی غیر لاقحت ختم ہو جاتی ہے اسی وجہ سے اس عمل کو {{ٹ}} عدم غیرلاقحت {{ن}} کہا جاتا ہے۔
 
==مثال==
[[Rb1]] ایک وراثہ ہوتا ہے جو کہ تمام خلیات میں پایا جاتا ہے، اور جیسا کہ اوپر بیان ہوا ہر وراثے کی طرح اسکا بھی ایک الیل ، ماں کی جانب سے اور دوسرا باپ کی جانب سے آتا ہے۔ یہ Rb1 نامی وراثہ ایک قسم کہ {{ٹ}} [[سرطان (عارضہ)|سرطان]]{{ن}} میں ملوث ہو سکتا ہے اگر اس میں کسی قسم کی {{ٹ}} [[طَفرَہ|خرابی]]{{ن}} واقعہ ہو جاۓ اور Rb1 سے پیدا ہونے والے اس قسم کے سرطان کو {{ٹ}} [[ورم ارومی شبکی]] {{ن}} یا retinoblastoma کہا جاتا ہے۔ اگر Rb1 وراثے کا کوئی ایک الیل (مثلا ماں کی طرف والا) خراب ہوجاۓ (کسی قبل از پیدائیش یا بعد از پیدائش وجہ سے) تو دوسرا الیل کام کرتا رہتا ہے اور {{ٹ}}[[طَفرَہ|خراب]] {{ن}} ہونے والے الیل کی کمی کو پورا کرتا رہتا ہے۔ اور جیسا کہ اوپر ذکر آیا کہ ایسی صورت حال جب کسی وراثے کے دو میں سے ایک الیل خراب ہوجاۓ تو دوسرے الفاظ میں یوں کہـ سکتے ہیں کہ دونوں الیل ایک دوسرے سے الگ قسم کے ہوجائیں یعنی ایک خراب دوسرا صحیح ، گویا انکی {{ٹ}} [[لاقحت]] {{ن}} ختم ہو جاۓ گی اور یہ صورت حال {{ٹ}} غیرلاقحت {{ن}} کہلاتی ہے۔
 
اب اگر دوسرا الیل بھی [[طَفرَہ|خـراب]] ہوجاۓ تو کیا ہوگا؟ Rb1 کا کام مکمل طور پر ختم ہوجاۓ گا، کیونکہ ابھی تک ایک الیل خراب تھا مگر دوسرا کام کررہا تھا یعنی غیرلاقحت کی کیفیت موجود تھی ، مگر اب دوسرا بھی خراب ہوگیا اور پہلا تو خراب تھا ہی، یعنی دونوں الیل ایک جیسے ہوگئے یا یوں کہ لیں کہ انکی غیرلاقحت ختم ہوگئی اور {{ٹ}} عدم غیرلاقحت {{ن}} کی کیفیت پیدا ہوگئی ، اسطرح چونکہ وراثہ کا کام مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور یوں Rb1 کا کام مکمل طور پر ختم ہوجانا ، {{ٹ}} [[ورم ارومی شبکی]] {{ن}} نامی [[سرطان (عارضہ)|سرطان]] کا موجب بن جاتا ہے۔