"قبرص کے بینکوں کا بحران، 2012-13ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:معاشیات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 2:
[[File:Cypriot debt and EU average.png|thumb|upright=1.35|alt=Cypriot debt compared to Eurozone average|قبرص اور دیگر یورپی ممالک میں قرض بمقابلہ جی ڈی پی]]
 
قبرص میں کسی بینک اکاونٹ میں جمع کرائی جانے والی رقم اگر ایک لاکھ [[یورو]] سے کم ہوتی تھی تو وہ قانون کے مطابق مکمل محفوظ (انشیورنس شدہ) ہوتی تھی۔ مگر بینک میں کھاتہ کھولتے وقت بیشتر گاہک معاہدے کی تفصیلات نہیں پڑھتے اور آنکھ بند کر کے مطلوبہ فارم پر دستخط کر دیتے ہیں۔ قبرص کے بینکوں میں بے شمار گاہک ایسے بھی تھے جن کے اکاونٹ میں ایک لاکھ یورو سے زیادہ رقم جمع تھی اور اسے قانونی تحفظ حاصل نہ تھا۔ بہت سے غیر ملکی لوگوں نے بھی ٹیکس سے بچنے کے لیئے لیے قبرص کے بینکوں میں کھاتے کھول رکھے تھے۔ ان غیر ملکیوں میں بیشتر روسی تھے۔<br />
جب قبرص کی حکومت اپنے حکومتی قرضے (Government Bonds) بیچ کر اخراجات پورے کرنے میں ناکام ہو گئی اور عالمی ادارے بھی مزید قرض دینے پر رضامند نہیں ہوئے تو یہ بحران آیا۔
 
==کب کیا ہوا؟==
*25 جون 2012 ء کو قبرص نے [[یورپیئن یونین]] کو درخواست کری کہ اسے [[بیل آوٹ]] کیا جائے۔
*24 نومبر 2012 ء کو قبرص نے اعلان کیا کہ یورپیئن یونین سے معاہدہ بہت نزدیک ہے۔ اندازہاندازا تھا کہ قبرص کو ساڑھے سترہ ارب یورو کی ضرورت ہے۔
*25 فروری 2013 ء کو Nicos Anastasiades نے الیکشن جیتا۔ اس کا حریف عوام کی بہبود کے حکومتی اخراجات میں کٹوتی کا سخت مخالف تھا۔
*16 مارچ 2013 ء کو بینک بند کر دیئے گئے۔ اب عوام اپنا پیسہ نہیں نکال سکتے تھے۔
سطر 21:
==نتیجہ==
کچھ ناقدین کا کہنا ہے کہ [[عالمی مالیاتی نظام]] میں ایک بہت بڑی تبدیلی لانے اور [[غربت]] کو فروغ دینے سے پہلے قبرص کو تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔<br />
قبرص میں کھاتے داروں کا پیسہ ضبط کرنے کے بعد [[کینیڈا]]، [[نیوزی لینڈ]]، [[امریکہ]] اور [[برطانیہ]] نے ایسے قوانین بنائے ہیں جو بینکوں کو یہ اختیار دیتے ہیں کہ وہ اپنے کھاتے داروں کی جمع شدہ رقم منجمد کر دیں اور پھر ضبط کر لیں۔ حال ہی میں [[جرمنی]] نے بھی ایسے قوانین منظور کر لیئے لیے ہیں۔<ref>[http://www.zerohedge.com/news/2015-10-09/europe-reveals-how-accounts-will-be-frozen-during-next-crisis اگلے بحران میں کھاتے منجمد ہو جائیں گے]</ref>
 
* جنوری 2015 میں جے پی مورگن بینک نے اپنے گاہکوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنے بینک لاکر میں کیش نہیں رکھ سکتے۔
سطر 28:
* آسٹریلیا نے بینک ڈپازٹ پر ٹیکس عائید کر دیا ہے۔
* فرانس میں بینک سے رقم نکالنے کی حد 3000 یورو سے کم کر کے 1000 یورو کر دی گئی ہے۔<ref>[https://blogs.cfainstitute.org/investor/2015/09/07/how-will-negative-interest-rates-change-the-rules-of-the-game/ If there is no cash, the zero bound is eliminated]</ref>
* دنیا بھر کے بینک "بغیر کیش" اکنومی (cashless economy) کے لیئے لیے کوشاں ہیں کیونکہ الیکٹرونک کرنسی انہیں مکمل حکمرانی عطا کرے گی۔ کیش کوئی ذخیرہ کر سکتا ہے لیکن الیکٹرونی کرنسی کو بینک کے علاوہ کوئی ذخیرہ نہیں کر سکتا۔
One solution is to give savers nowhere else to go. ,,,, “We should make it much more expensive to hold cash.”
<ref>[http://www.telegraph.co.uk/finance/economics/11895084/How-Swedens-negative-interest-rates-experiment-has-turned-economics-on-its-head.html Nordic experimentation with sub-zero interest rates]</ref>