"لیپ سال" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م 182.190.201.143 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم واپس Tahir mq کی گذشتہ تدوین کی جانب۔
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 4:
== لیپ کا سال ==
 
عموماً یہ دن ہر چار سال کے بعد آتا ہے۔ مطلب یہ کہ جو شخص آج سے 40 سال پہلے 29 فروری کو پیدا ہوا تھا آج ماشااللہ دس سال کا ہو گیا ہے۔ اور اگر وہ نوکری کرتا ہے تو اس مہینے اسے تنخواہ بھی اب ایک دن لیٹ ہی ملے گی۔ بھئی یہ معمہمعما کیا ہے۔آخر فروری کا مہینہ ایک دن لمبا کیوں ہوجاتا ہے؟
 
حقیقت یہ ہے کہ صدیوں سے انسان اس معمے کو حل کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ قدیم مصریوں نے یہ معلوم کر لیا تھا کہ زمین [[سورج]] کے گرد 365 دن میں چکر مکمل نہیں کرتی بلکہ اس سے کچھ زیادہ وقت لگاتی ہے۔ اسی لیے گزشتہ ہزار سال انسان اس کوشش میں رہا کہ کس طرح موسموں کے اوقات میں ایک مطابقت رہے اور کھیتی باڑی اور دیگر کام ایک نظام کے تحت ہو سکیں۔
سطر 20:
جامعہ کراچی میں قائم انسٹی ٹیوٹ آف سپیس اینڈ پلینٹری ایسٹروفزکس کے اسسٹنٹ پروفیسر شاہد قریشی کہتے ہیں کیونکہ ہر سال زمین کے سورج کے گرد چکر لگانے کے دورانیے میں فرق ہوتا تھا اس لیے 16 ویں صدی میں پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کر کے یہ مسئلہ بھی حل کرنے کی کوشش کی۔
 
ان کے مطابق سورج کے گرد زمین کا اصل دورانیہ 365.25 نہیں ہے بلکہ 365.24 ہے۔ چناچہچنانچہ اگر ہر سال ایک دن کا اضافہ کیا جائے گا تو کچھ سالوں میں موسم اپنے وقت سے دور ہو جائیں گے۔ مثلاً مون سون روایتی مہینوں میں نہیں بلکہ ہوتے ہوتے نومبر دسمبر میں آنے لگے گا۔ تو اس بات کو مدِ نطر رکھتے ہوئے 16 ویں صدی میں پاپ گریگری نے ایک کمیشن قائم کیا جس میں یہ طے پایا کہ ہر 400 سال میں 100 لیپ ائیر ہونے کی بجائے 97 لیپ ائیر ہوں گے۔ اس سے قبل 45 قبلِ مسیح سے لے کر 16 ویں صدی تک ہر چار سال کے بعد ایک لیپ کا سال ہوتا تھا۔
 
شاہد قریشی کہتے ہیں اس لیے یہ کہنا بھی درست نہیں ہے کہ ہر چوتھا سال لیپ ایئر ہوتا ہے۔