"نماز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 71:
ہماری معنوی تربیت کے لئے [[انبیاء]] علیہم السلامکو بھیجا، نیک بختی اور سعادت کے لئے آئین وضع کئے، [[حلال]] و [[حرام]] میں فرق واضح کیا۔ ہماری مادی زندگی اور روحانی حیات کو ہر طرح سے دنیاوی اور اخروی سعادت حاصل کرنے اور کمال کی منزل تک پہنچنے کے وسائل فراہم کئے۔ خدا سے زیادہ کس نے ہمارے ساتھ [[نیکی]] اور [[احسان]] کیا ہے کہ اس سے زیادہ اس حق شکر کی ادائیگی کا لائق اور سزاوار ہو۔ انسانی وظیفہ اور ہماری [[عقل]] و [[وجدان]] ہمارے اوپر لازم قرار دیتی ہیں کہ ہم اس کی ان نعمتوں کا شکر ادا کریں اور ان نیکیوں کے شکرانہ میں اسکی عبادت کریں اور نماز ادا کریں۔ چونکہ وہ ہمارا خالق ہے، لہذا ہم بھی صرف اسی کی عبادت کریں اور صرف اسی کے بندے رہیں اور [[مشرق]] و [[مغرب (ضد ابہام)|مغرب]] کے غلام نہ بنیں۔
 
نماز خدا کی شکر گزاری ہے اور صاحب وجدان انسان نماز کے واجب ہونے کو درک کرتا ہے۔ جب ایک کتے کو ایک ہڈی کے بدلے میں جو اسکواس کو دی جاتی ہے حق شناسی کرتا ہے اور دم ہلاتا ہے اور اگر چور یا اجنبی آدمی گھر میں داخل ہوتا ہے تو اس پر حملہ کرتا ہے تو اگر انسان [[پروردگار]] کی ان تمام نعمتوں سے لاپرواہ اور بے توجہ ہو اور شکر گزار ی کے جذبہ سے جو کہ نماز کی صورت میں جلوہ گر ہوتا ہے بے بہرہ ہو تو کیا ایسا انسان قدردانی اور حق شناسی میں کتے سے پست اور کمتر نہیں ہے؟
 
=== فضیلت نماز از روئے احادیث ===
سطر 118:
 
=== ایمان کی نشانی ===
نماز عقیدہ کی تجلی، ایمان کا مظہر اور انسان کے خدا سے رابطہ کی نشانی ہے۔ نماز کو زیادہ اہمیت دینا ایمان اور عقیدہ سے برخورداری کی علامت ہے اور نماز کو اہمیت نہ دینا منافقین کی ایک صفت ہے۔ خدا وند عالم نے قرآن میں اسکواس کو منافقین کی ایک نشانی قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے :
{{اقتباس| {{ع}} ” ان المنافقین لیخادعون اللہ وھو خادعھم و اذا قاموا الی الصلواة قاموا کسالی یراء ون الناس و لا یذ کرون اللہ الا قلیلا {{ڑ}} {{سطر}}
'''ترجمہ:''' منافقین خدا کو فریب دینا چاہتے ہیں جبکہ خدا خود ان کے فریب کو ان کی طرف پلٹا دیتا ہے اور منافقین جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے ہیں تو سستی اور کاہلی کی حالت میں نماز کے لئے کھڑے ہوتے ہیں اور لوگوں کو دکھاتے ہیں اور بہت کم اللہ کو یاد کرتے ہیں۔}}
 
=== شکر گزاری کا بہترین ذریعہ ===
منعم (نعمت دینے والے) کا شکر ادا کرنا ہر انسان بلکہ ہر حیوان کی طبیعت میں شامل ہے۔ اس لئے کہ شکر گزاری نعمت دینے والے کی محبت اور نعمت و برکت میں اضافہ کا سبب ہے۔ شکر کبھی زبانی ہوتا ہے اور کبھی عملی۔ نماز ایک عبادت اور خدا کی نعمتوں پر اظہار شکر ہے جو کہ زبانی اور عملی شکر کا ایک حسین مجموعہ ہے۔
 
=== میزان عمل ===
سطر 152:
 
== نماز کے اثرات اور فوائد ==
نماز کے بہت سے فائدے اور اثرات ہیں جو کہ نمازی کی دنیاوی اور اخروی زندگی میں نمایاں ہوتے ہیں۔ ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے۔
 
=== گناہوں سے دوری کا ذریعہ ===
انسان ہمیشہ ایک ایسی قوی اور طاقتور چیز کی تلاش میں رہتا ہے جو اسکوقبیح اور برے کاموں سے روک سکے تاکہ ایسی زندگی گذارگزار سکے جو گناہوں کی زنجیر سے آزاد ہو۔
قرآن کی نگاہ میں وہ قوی اور طاقتور چیز نماز ہے۔
 
سطر 167:
 
=== گناہوں کی نابودی کا سبب ===
چونکہ انسان جائز الخطا ہے اور کبھی کبھی چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے گناہ کا مرتکب ہو جاتا ہے اور ہر گناہ انسان کے دل پر ایک تاریک اثر چھوڑ جاتا ہے جو کہ نیک کام کے انجام دینے کی رغبت اور شوق کو کم اور گناہ کرنے کی طرف رغبت اور میل کو زیادہ کر دیتا ہے۔ ایسی حالت میں عبادت ہی ہے جو کہ گناہوں کے ذریعہ پیدا ہونے والی تیرگی اور تاریکی کو زائل کر کے دل کو جلاء اور روشنی دیتی ہے۔ انہیں عبادتوں میں سے ایک نماز ہے۔ خدا وندعالم نے فرماتا ہے :
 
{{اقتباس قرآن
سطر 176:
}}
=== شیطان کو دفع کرنے کا وسیلہ ===
شیطان جو کہ انسان کا دیرینہ دشمن ہے اور جس نے بنی آدم کو ہر ممکنہ راستہ سے بہکانے اور گمراہ کرنے کی قسم کھا رکھی ہے، مختلف راستوں، حیلوں اور بہانوں سے انسان کو صراط مستقیم سے منحرف کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر کچھ چیزیں ایسی ہیں جو اس کی تمام چالبازیوں پر پانی پھیر دیتی ہیں۔ انہیں میں سے ایک نماز ہے۔
رسول اکرم نے فرماتے ہیں :
{{اقتباس|{{ع}} لا یزال الشیطان یرعب من بنی آدم ما حافظ علی الصلوات الخمس فاذا ضیعھن تجرء علیہ و اوقعہ فی العظائم {{ڑ}} {{سطر}} '''ترجمہ:''' جب تک اولاد آدم نمازوں کو پابندی اور توجہ کے ساتھ انجام دیتی رہتی ہے اس وقت تک شیطان اس سے خوف زدہ رہتا ہے لیکن جیسے ان کو ترک کرتی ہے شیطان اس پر غالب ہو جاتا ہے اور اسکو گناہوں کے گڑھے میں دھکیل دیتا ہے۔ }}
سطر 216:
 
== سنن نماز ==
سنن جمع ہے [[سنت]] کی اور سنن نماز وہ چیزیں ہیں جو کہ رسول اللہ {{درود}} سے ثابت ہیں انکی تاکید فرض اور واجب کے برا بر نہیں اسی لیے اگر نماز کی سنتوں میں سے کوئی ایک چھوٹ جائے تو نماز ہو جاتی ہے اور سجدۂ سہو واجب نہیں ہوتا۔ مگر جان بوجھ کر کسی سنت کو چھوڑ دینا بہت بری بات ہے اور کسی سنت کی توہین کرنا سخت گناہ بلکہ کفر ہے۔
 
==== نماز کی مسنون باتیں ====